مغربی بنگال میں فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ ابھی تک ریلیز نہیں ہو پائی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مغربی بنگال کی ممتا حکومت نے اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے اس فلم پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ آج اس پابندی کے خلاف داخل ایک عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ فوری طور پر مغربی بنگال میں اس فلم کی نمائش پر عائد پابندی کو تو نہیں ہٹایا گیا ہے، لیکن حکومت سے جواب ضرور طلب کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کے ساتھ ساتھ تمل ناڈو حکومت کو بھی نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔ دراصل تمل ناڈو میں بھی برسراقتدار طبقہ نے فلم کو نہ دکھائے جانے کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے ممتا حکومت سے سوال کیا ہے کہ فلم ملک کے مختلف حصوں میں ریلیز ہوئی ہے تو پھر مغربی بنگال میں اسے ریلیز کیوں نہیں کیا گیا؟ ریاستی حکومت کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے اس کے جواب میں کہا کہ ریاستی حکومت کے پاس خفیہ رپورٹ ہے کہ فلم کی اسکریننگ سے نظامِ قانون کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
Published: undefined
عرضی دہندہ کی طرف سے مشہور وکیل ہریش سالوی پیش ہوئے تھے۔ انھوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کی تقریر میں فلم سے متعلق کیے گئے تذکرہ اور پھر بعد میں فلم پر عائد پابندی کی بات کہی۔ انھوں نے شکایت کی کہ بنگال میں پہلے بھی کئی بار فلم کی اسکریننگ روکی جا چکی ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ پورے ملک میں امن و امان کے ساتھ فلم دکھائی جا رہی ہے تو بنگال میں کیوں نہیں؟ حالانکہ وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے اس درمیان یہ سوال اٹھا دیا کہ فلم پر عائد پابندی ہٹانے کے خلاف عرضی پہلے ہائی کورٹ میں کیوں نہیں دی گئی، سیدھے سپریم کورٹ سے رابطہ کیوں کیا گیا۔
Published: undefined
بہرحال، مغربی بنگال حکومت کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ نے تمل ناڈو حکومت کو بھی نوٹس جاری کر کچھ سوالات کے جواب مانگے ہیں۔ تمل ناڈو میں ریاستی حکومت کی طرف سے سنیما گھروں کو اس فلم کو لے کر الرٹ جاری کیا گیا تھا۔ اس الرٹ کے پیش نظر فلم کے شو رد ہو گئے تھے۔ اب اس معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت آئندہ بدھ یعنی 17 مئی کو ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز