قومی خبریں

وقف ترمیمی بل 2024 پر تشکیل شدہ جے پی سی کی سربراہی بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبکا پال کریں گے

بی جے پی سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ جگدمبکا پال 'وقف (ترمیمی) بل 2024‘ پر تفصیل سے غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی (مشترکہ پارلیمانی کمیٹی) کے چیئرمین ہوں گے

<div class="paragraphs"><p>جگدمبکا پال / آئی اے این ایس</p></div>

جگدمبکا پال / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: بی جے پی سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ جگدمبکا پال 'وقف (ترمیمی) بل 2024‘ پر تفصیل سے غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی (مشترکہ پارلیمانی کمیٹی) کی سربراہی کریں گے۔ پال کو 31 ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل جے پی سی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ مرکزی اقلیتی اور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے حال ہی میں ختم ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران وقف قانون میں تبدیلی لانے کے لیے لوک سبھا میں 'وقف (ترمیمی) بل-2024' پیش کیا تھا۔ اپوزیشن جماعتوں اور این ڈی اے اتحاد میں شامل ٹی ڈی پی کے مطالبے کو قبول کرتے ہوئے حکومت نے اس بل کو جے پی سی کے سامنے بھیج دیا تھا۔

Published: undefined

کرن رجیجو نے ایوان میں اس بل کو جے پی سی کو بھیجنے کی تجویز پیش کی تھی۔ اس 31 رکنی جے پی سی میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 21 لوک سبھا ارکان پارلیمنٹ اور 10 راجیہ سبھا ارکان کو شامل کیا گیا ہے۔

جے پی سی میں لوک سبھا سے جگدمبکا پال، نشی کانت دوبے، تیجسوی سوریا، اپراجیتا سارنگی، سنجے جیسوال، دلیپ سائکیا، ابھیجیت گنگوپادھیائے، ڈی کے ارونا، گورو گگوئی، عمران مسعود، محمد جاوید، مولانا محب اللہ، کلیان بنرجی، اے راجا، لاو سری کرشنا دیورایالو، دلیشور کامت، اروند ساونت، ایم سریش گوپی ناتھ، نریش گنپت مہاسکے، ارون بھارتی اور اسد الدین اویسی کو شامل کیا گیا ہے۔

Published: undefined

وہیں، راجیہ سبھا سے برج لال، میدھا وشرام کلکرنی، غلام علی، رادھا موہن داس اگروال، سید نصیر حسین، محمد ندیم الحق، وی وجے سائی ریڈی، ایم محمد عبداللہ، سنجے سنگھ اور ڈی ویریندر ہیگڑے کو جے پی سی میں جگہ دی گئی ہے۔

اس بل پر غور کرنے کے بعد جے پی سی سے کہا گیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن اپنی رپورٹ پیش کرے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined