عالمی ادارہ صحت کی طرف سے یہ انکشاف کئے جانے کے بعد میڈن فارماسیوٹیکلز لمیٹڈ کے چار کھانسی کے شربتوں (کف سیرپ) میں زہریلے کیمیکل موجود ہیں، یہ کمپنی طوفان کی زد میں ہے۔ لیکن یہ پہلی بار نہیں ہے جب یہ کمپنی تنازعات کا شکارا ہوئی ہے، ماضی میں کیرالہ اور گجرات کی حکومتوں نے بھی 2017 سے اس کمپنی کی غیر معیاری مصنوعات کے حوالہ سے بارہا خبردار کیا تھا۔
Published: undefined
مغربی افریقی ملک گیمبیا میں 66 بچوں کی موت کے لئے جس کف سیرپ کو ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے اسے ہریانہ کی کمپنی میڈن فارما ہی تیار کرتی ہے اور وہاں کے لئے برآمد کرتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس ہفتے کے اوائل میں انکشاف کیا کہ میڈن فارما کی چار مصنوعات - پرومیتھازائن اورل سلوشن، کوفیکسمالن بیبی کف سرپ، میکوف بیبی کف سرپ اور میگریپ این کولڈ سرپ میں ڈائی تھیلین گلائکول اور ایتھلین گلائکول کی ناقابل قبول مقدار موجود ہے، یہ کیمیکل زہریلے ہیں اور گردے کو نقصاان پہنچاتے ہیں۔
Published: undefined
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈرس گیبریسس نے کہا "گیمبیا میں ان چار مصنوعات کی نشاندہی کی گئی ہے لیکن ہو سکتا ہے کہ ان کی فراہمی غیر رسمی بازاروں، دوسرے ممالک یا خطوں سے کی گئی ہو۔ الرٹ میں جن غیر معیاری مصنوعات کا حوالہ دیا گیا ہے وہ غیر محفوظ ہیں اور ان کا استعمال، خاص طور پر بچوں کے لئے مضر ہے اور موت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔"
Published: undefined
امریکی ضابطہ وفاقی قوانین میں کہا گیا ہے کہ اگر ڈائی ایتھلین گلائکول کو فوڈ ایڈیٹیو کے طور پر استعمال کیا جائے تو اس میں پولی تھیلین گلائکول کی صرف 0.2 فیصد مقدار ہو سکتی ہے لیکن بیشتر ممالک خوراک یا ادویات میں اس کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے۔ ڈائی ایتھلین گلائیکول اور ایتھلین گلائیکول کا استعمال اینٹی فریز اور بریک فلوئڈز، پالی ایسٹر ریزنز اور پولی یوریتھینز کی تیاری میں کیا جاتا ہے لیکن اسے بعض دواسازی کی مصنوعات میں سستے متبادل کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
حکومت کے زیر انتظام لائسنس جاری کرنے والے ادارے کے ڈیٹابیس کے مطابق کیرالہ کے ڈرگ حکام میڈن فارما کی گولیوں (میٹومین، ایسپرین، میکل-ڈی اور میٹفارمن) کو 2021 اور 2022 میں 5 مرتبہ اور 2015 میں ایک مرتبہ غیر معیاری قرار دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 2015 میں گجرات کے ڈرگ حکام نے بھی مطلع کیا تھا کہ میسی پرو نمونے غیر معیاری ہیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ میٹفارمن ٹائپ 2 ذیابیطس کے علاج کے لیے، میکل ڈی وٹامن ڈی اور کیلشیم کی کمی کے لیے اور میسی پرو ڈی پیشاب کی نالی کے انفیکشن کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ کیرالہ کے ایک فرسٹ کلاس جوڈیشل مجسٹریٹ کی طرف سے 2005 میں کیرالہ کے ایک ڈرگ انسپکٹر کی طرف سے دائر کی گئی عرضی میں اس کمپنی پر 1000 روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ فرضی ادویات سے متعلق جرائم کے لیے مرکزی حکومت اور میڈن فارماسیوٹیکل کے مابین ہریانہ کے سونی پت میں بھی 2018 سے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔ اس کیس کی اگلی سماعت 18 اکتوبر 2022 کو ہوگی۔ بہار حکومت نے بھی 2011 میں غیر معیاری ادویات کی فراہمی پر میڈن فارما کو بلیک لسٹ کر دیا تھا۔
Published: undefined
صرف ہندوستان کی ریاستیں ہی نہیں بلکہ اس کمپنی کو ویتنام نے بھی کوالٹی کنٹرول ریگولیشن اور ڈرگ ریگولیشن کی خلاف ورزی پر 2014 میں کمپنی کو بلیک لسٹ کر دیا تھا۔ کارکن ٹی پرشانت ریڈی نے حق اطلاعات کی درخواست کے ذریعہ تمام 45 بلیک لسٹ کمپنیوں کی فہرست حاصل کی، جس میں انکشاف ہوا کہ میڈن فارماسیوٹیکلز پرائیویٹ لمیٹڈ ان میں سے ایک ہے۔
Published: undefined
فی الحال کمپنی کی ویب سائٹ قابل رسائی نہیں ہے۔ دی وائر کی ایک رپورٹ کے مطابق میڈن فارماسیوٹیکلز نے اپنی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا تھا کہ ہریانہ کے کنڈلی ضلع میں اس کی مینوفیکچرنگ سہولت ڈبلیو ایچ او سے توثیق شدہ ہے اور معیاری مینوفیکچرنگ (جی ایم پی) انجام دیتی ہے۔ کمپنی نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ہریانہ کے پانی پت اور ہماچل پردیش کے سولن میں ان کے پلانٹ عالمی ادارہ صحت کے رہنما ہدایات کے مطابق تیار کئے جاتے ہیں، تاہم ڈبلیو ایچ او نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز