مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے جمعہ کے روز شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں کی تنقید کرتے ہوئے ایک بار پھر متنازعہ بیان دے دیا۔ انھوں نے ہاؤڑہ میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو دانشور حضرات شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں وہ شیطان اور کیڑے کی طرح ہیں۔‘‘ دراصل بی جے پی پورے ملک میں شہریت قانون کے خلاف مظاہروں سے پریشان ہے اور اس کے لیڈران غصے میں عجیب عجیب بیانات دے رہے ہیں۔ دلیپ گھوش کے ’شیطان‘ اور ’کیڑے‘ والے بیان کو بھی اسی غصے کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی دلیپ گھوش شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے انھوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’شہریت قانون کو لے کر پرتشدد مظاہروں کے دوران جس طرح اتر پردیش میں تشدد پسندوں کو گولی ماری گئی، اسی طرح وہ بنگال میں بھی شرپسند عناصر کو کتوں کی طرح گولی ماریں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا تھا کہ ’’اگر ہم اقتدار میں آ گئے تو ملک مخالف لوگ جو سرکاری ملکیت کو نقصان پہنچاتے ہیں، ان کو لاٹھیوں سے ماریں گے، گولی ماریں گے اور جیل بھیجیں گے۔‘‘
Published: undefined
حقیقت تو یہ ہے کہ بی جے پی حکمراں ریاستوں میں اس طرح کے متنازعہ بیان زیادہ سننے کو مل رہے ہیں۔ یوگی حکومت میں ریاستی وزیر رگھوراج سنگھ نے علی گڑھ میں منعقد ایک ریلی میں متنازعہ بیان دیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’مودی-یوگی کے خلاف نعرہ لگانے والوں کو زندہ دفنا دوں گا۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ ’’ملک میں مودی اور ریاست میں یوگی بیٹھا ہے۔ سوچ لو، بچو گے نہیں۔ پوٹا میں جاؤ گے، ضمانت نہیں ہوگی۔ مستقبل کے ساتھ کھلواڑ مت کرو۔‘‘ جب رگھوراج سنگھ متنازعہ بیان دے رہے تھے تو اس وقت اسٹیج پر اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ بھی موجود تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز