ہندوستانی فضائیہ نے گزشتہ دنوں راجستھان میں حادثہ کا شکار ہوئے مگ-21 کی جانچ پوری ہونے تک جنگی طیارہ مگ-21 کی مکمل فلیٹ یعنی پورے بیڑے کی پرواز پر پابندی لگا دی ہے۔ 8 مئی کو راجستھان کے ہنومان گڑھ میں مگ-21 جنگی طیارہ حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں 3 خواتین کی موت ہو گئی تھی۔ ایئرفورس افسران کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجوہات کا پتہ لگنے تک مگ-21 طیارے پرواز نہیں بھریں گے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ایئرفورس میں مگ-21 کی 3 اسکواڈرن ہیں۔ انھیں 2025 کے شروع تک دھیرے دھیرے ریٹائر کرنے کا منصوبہ ہے۔ ایئرفورس کے پاس مجموعی طور پر 31 کامبیٹ ایئرکرافٹ اسکواڈرن ہیں۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ 1960 کی دہائی کے شروع میں فضائیہ میں شامل کیے جانے کے بعد سے اب تک 400 مگ-21 طیارہ حادثے کا شکار ہو چکے ہیں۔ اس درمیان ہندوستانی فضائیہ 114 ملٹی-رول فائٹر ایئرکرافٹ خریدنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Published: undefined
بہرحال، گزشتہ 6 مئی کو آرمی نے ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر دھرو کے آپریشنز کو ایک مہینے کے لیے روک دیا تھا۔ جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں 4 مئی کو دھرو ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہوا تھا جس میں ایک جوان کی جان چلی گئی تھی۔ اسے دیکھتے ہوئے آرمی نے اپنے سبھی 191 دھرو ہیلی کاپٹرس کے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ لیا۔
Published: undefined
اس سے قبل 10 مارچ کو بحریہ اور کوسٹ گارڈ نے دھرو ہیلی کاپٹر کے اپنے بیڑے کے آپریشنز پر روک لگائی تھی۔ دراصل 8 مارچ کو گشت پر نکلے بحریہ کے دھرو ہیلی کاپٹر کی ممبئی کے پاس بحر عرب میں ایمرجنسی لینڈنگ کرانی پڑی تھی، اس کے بعد فوج نے معاملے کی جانچ پوری ہونے تک اس کی پرواز پر روک لگا دی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز