نئی دہلی: مودی حکومت کی جانب سے ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کو نافذ کرنے کے لئے قانونی پہلؤں پر غور کرنے اور عوامی رائے طلب کرنے کے لئے سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کانگریس اس معاملہ پر مرکزی حکومت پر حملہ آور ہے۔ پہلے ایم پی ادھیر رنجن چودھری نے کمیٹی کا حصہ بننے سے انکار کیا، پھر جئے رام رمیش نے اسے رسم پسندی قرار دیا اور اب راہل گاندھی نے کہا کہ یہ یونین آف انڈیا پر حملہ ہے۔
Published: undefined
کمیٹی تشکیل دینے کے ایک دن بعد کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک ملک، ایک انتخابت کے خیال کو یکسر مسترد کر دیا۔ راہل گاندھی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا ’’انڈیا یعنی بھارت ریاستوں کا مرکز ہے۔ ایک ملک، ایک انتخاب کا تصور مرکز اور اس کی تمام ریاستوں پر حملہ ہے۔‘‘
سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک ملک، ایک الیکشن کے امکان کو تلاش کرنے کے لیے جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اس میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری کو بھی شامل کیا گیا تھا، تاہم انہوں نے شمولیت سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
ادھیر رنجن چودھری کے مطابق یہ کمیٹی آئینی طور پر درست نہیں ہے۔ اس کے علاوہ یہ عملی اور منطقی نقطہ نظر سے بھی مناسب نہیں ہے۔ یہ کمیٹی بھی عام انتخابات کے قریب آنے پر بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو اس کمیٹی میں نہ رکھنا جمہوری نظام کی توہین ہے۔ اس صورت حال میں میرے پاس کمیٹی کا رکن بننے کی دعوت کو ٹھکرانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined