قومی خبریں

پھر پیش آیا شردھا والکر جیسا ہولناک قتل واقعہ، خاتون کے 32 ٹکڑے کر فریز میں رکھ دیا

لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے گھر سے بدبو آ رہی تھی جس کے بعد گھر کا تالا توڑ کر اندر جانے پر قتل کا معاملہ فاش ہوا، بتایا جا رہا ہے کہ وہ خاتون تین ماہ پہلے ہی اس جگہ کرایہ پر رہنے آئی تھی۔

پولیس

پولیس، علامتی تصویر

 

ایک بار پھر شردھا والکر جیسا بہیمانہ اور ہولناک قتل معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس مرتبہ کرناٹک کے بنگلورو شہر میں ایک خاتون کا جسم کئی ٹکڑوں میں منقسم ایک فریز کے اندر پایا گیا ہے۔ اس قتل کی خبر نے پورے شہر میں سنسنی پیدا کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 29 سالہ کاتون کا بے رحمی سے قتل کر اس کی لاش کو 32 ٹکڑوں میں کاٹا گیا اور پھر اسے فریز میں رکھ دیا گیا۔

Published: undefined

انگریزی رونامہ ’دی انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس کو اندیشہ ہے کہ یہ قتل تقریباً 15 دن پہلے ہوا تھا۔ پولیس کو جائے وقوع پر مہلوکہ کی لاش کے ٹکڑے اس کے گھر کے اندر ایک ریفریجریٹر میں رکھے ملے۔ فی الحال پولیس افسران جائے حادثہ پر ہیں اور معاملے کی جانچ ہو رہی ہے۔ اس قتل کے پیچھے کا مقصد یا مشتبہ افراد کے بارے میں ابھی تک کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔ کمشنر کا کہنا ہے کہ قتل کی شکار خاتون دوسری ریاست کی تھی، لیکن وہ اپنے کنبہ کے ساتھ بنگلورو میں رہتی تھی۔

Published: undefined

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے گھر سے بدبو آ رہی تھی، جس کے بعد گھر کا تالا توڑ کر اندر جانے پر قتل کا راز فاش ہوا۔ گھر کا تالا توڑنے کے لیے مہلوکہ کے گھر والوں کو بلایا گیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ خاتون تین ماہ قبل ہی اس جگہ پر کرایہ کے مکان میں رہنے آئی تھی۔ پولیس کے مطابق موقع پر فورنسک ٹیم، ڈاگ اسکواڈ اور ایف ایس ایل ٹیم پہنچ چکی ہے اور معاملے کی تفصیلات جمع کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ 2022 میں دہلی کے مہرولی میں شردھا والکر نام کی ایک لڑکی کا بھی کچھ اسی انداز میں قتل کیا گیا تھا اور اس کی لاش کے 36 ٹکڑے کر دیے گئے تھے۔ اس وقت مہلوکہ کی لاش کے ٹکڑے کو مہرولی کے جنگل میں پھینک دینے کی خوفناک واردات نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ شردھا والکر کے قتل کا ملزم آفتاب پوناوالا فی الحال دہلی واقع تہاڑ جیل کی تنہائی والی کوٹھری میں بند ہے۔ شردھا کے والد کی شکایت کے بعد پولیس نے ملزم آفتاب کو پکڑا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined