بہار میں گرمی عروج پر ہے اور ایک بار پھر اسکولی طلبا گرم ہوا (لو) کی وجہ سے بیمار پڑنے لگے ہیں۔ آج (10 جون) کئی اضلاع سے بچوں کے بیمار ہونے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ بکسر کے ڈمراؤں اور پٹنہ کے بہٹا سے تو بچوں کے تڑپنے اور بیہوش ہونے کی تصویریں سامنے آئی ہیں۔ بہٹا میں ایک طالبہ کی ناک سے خون آنے لگا اور ایک دیگر طالب علم اچانک بیہوش ہو گیا۔
Published: undefined
مختلف ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق بہار کے شیخ پورہ، پٹنہ اور بکسر سمیت 6 اضلاع کے بچے بیمار ہو گئے ہیں۔ پٹنہ کے بہٹا میں گرمی کے سبب ایک بچی تڑپنے لگی اور اس کی ناک سے خون بہنے لگا۔ یہ دیکھ کر افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا اور پھر اسکول کے اساتذہ و مقامی لوگوں نے اسے فوراً مقامی اسپتال پہنچایا۔ ایک دیگر طالب علم گرمی سے بیہوش ہو گیا جس کے منھ پر پانی ڈال کر اسے ہوش میں لایا گیا، لیکن اس کی حالت خراب بتائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
بکسر ضلع کے کنیا مڈل اسکول ایکونی بی آر سی ڈمراؤں میں پڑھائی کے دوران ایک طالبہ کی گرمی لگنے سے حالت سنگین ہو گئی۔ کسی طرح کھاٹ پر لٹا کر اسے اسپتال لے جایا گیا۔ ایک دیگر طالبہ کو سرکاری ایمبولنس بلا کر قریبی اسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس شدید گرمی میں حکومت کو اسکول کی چھٹی کر دینی چاہیے۔ ضلع مجسٹریٹ کو اس سلسلے میں جلد کوئی پیش رفت کرنی چاہیے۔ ریاست میں گرمی کا ریڈ الرٹ جاری ہے اور ایسے میں بچوں کا گھر سے باہر نکلنا ٹھیک نہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بہار میں ایک بار پھر درجہ حرارت 46 ڈگری سے اوپر پہنچ گیا ہے۔ 13 اضلاع میں گرمی کا ریڈ الرٹ جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے تین دنوں تک گرمی سے راحت ملنے والی نہیں ہے۔ محکمہ کے مطابق پیر کے روز جنوبی بہار کے بانکا، جموئی، شیخ پورہ، نوادہ، اورنگ آباد، راجدھانی پٹنہ، بھوجپور، بکسر، روہتاس اور بھبھوا ضلع میں گرم لہر چلے گی اور لو والی حالت بنی رہے گی۔ ان اضلاع میں تیز پچھوا ہوا 30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے کا امکان ہے۔ اتنی گرمی کے باوجود بہار کے سرکاری اسکولوں میں گرمی کے نام پر تقریباً ایک ہفتہ کی ہی چھٹی دی گئی اور پھر 6 جون سے اسکول کھول دیا گیا۔ اسکول کھلنے کے بعد بچے ایک بار پھر بیمار پڑنے لگے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined