ممبئی: ممبئی کو نشہ سے پاک کرنے کا عزم ممبئی میں انسداد منشیات دستہ کے سر براہ ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے کیا ہے انہوں نے کہا کہ سال نو میں منشیات کے خلاف کارروائی میں مزید شدت پیدا کی جائے گی ساتھ ہی ایسے نوجوانوں کو بھی نشہ کی لت سے نجات دلانے کے لئے ان کی کاؤنسلنگ ہوگی جو بھٹک چکے ہیں یا پھر بے راہ روی کا شکار ہوگئے ہیں، اس لئے پولیس تمام مذہبی پیشواوں، علما کرام کے ساتھ مل کر نشہ کے خلاف تحریک شروع کرے گی، دتہ نلاوڑے یہاں ممبئی میں ’جہاں کا انصاف‘ نامی نیوز پورٹل سے بات کر رہے تھے۔
Published: undefined
دتہ نلاوڑے نے کہا کہ ممبئی شہر کے مختلف علاقوں میں نشہ کی لت سے نوجوان نسلوں کو آزاد کروانا ہماری سب کی ذمہ داری ہے اس لئے ایسی نشہ آور گولیوں پر بھی اے این سی کارروائی کر رہی ہے جو نشہ کے لئے استعمال کرتی ہے کف سیرپ کو بھی پکڑا جا رہا ہے، ایم ڈی سب سے سستا نشہ ہے اس لئے ایم ڈی کے خلاف زیادہ کارروائی کی جارہی ہے گزشتہ سال سے اب تک اے این سی نے 50 سے زائد ملزمین کو گرفتار کیا ہے جن کے پاس سے کروڑوں روپئے کی نشیلی اشیا ایم ڈی و دیگر نشہ آور گولیاں تک برآمد کی گئی ہیں۔
Published: undefined
دتہ نلاوڑے نے کہا کہ ممبئی کے مختلف علاقوں میں نشہ کے خلاف خصوصی مہم چلانے کے لئے علما کرام سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ جس میں گوونڈی شیواجی نگر ممبئی ناگپاڑہ ، ڈونگری، کرلا سمیت ممبئی و مضافات کے کئی علاقے شامل ہیں یہ پوچھنے پر کہ نشہ فروش، نشہ خور اور نشہ کا کاروبار کرنے والے مسلمان بھی پائے گئے ہیں تو ایسی صورتحال میں یہ قوم سب سے زیادہ نشہ سے متاثر ہے تو اس پر نلاوڑے نے کہا کہ میں کسی مخصوص مذہب کو اس لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرانا چاہتا، نشہ کا صفایا کرنا میرا مقصد ہے اس لئے تمام لوگوں کو بلا تفریق مذہب و ملت آگے آنا چاہیے تاکہ ہم اپنی نوجوان نسلوں کو نشہ سے پاک کر سکیں۔
Published: undefined
دتہ نلاوڑے نے کہا کہ ممبئی میں کئی قسم کے نشہ آور شئے کو فروخت کیا جاتا ہے جس میں ایم ڈی سمیت نشہ کی گولیاں بھی فروخت کی جاتی ہیں ایسی گولیاں جو میڈیکل اسٹور میں بغیر کسی ڈاکٹر کے نسخہ یا تفویض کے فروخت پر پابندی ہے ایسی گولیوں کو کھلے عام بازاروں میں کیسے فروخت کیا جا رہا ہے، اے این سی اس کی بھی جانچ کر رہی ہے، کیونکہ ایسی گولیاں بھی ملزمین سے برآمد کی گئی ہیں اور کف سیرپ کی بوتلیں تک برآمد ہوئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined