دہلی میں عام آدمی پارٹی بمقابلہ بی جے پی کی سیاست زوروں پر چل رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر سومناتھ بھارتی نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بانسری سوراج کے انتخاب کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی ہے۔ اپنی درخواست میں انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے بانسری سوراج کو الیکشن جتانے کے لیے سسٹم کا غلط استعمال کیا ہے۔ سومناتھ بھارتی بانسری سوراج کے سامنے عام آدمی پارٹی کے امیدوار تھے۔
Published: undefined
عام آدمی پارٹی کے لیڈر سومناتھ بھارتی نے بتایا کہ ہم نے ہائی کورٹ کے سامنے کئی نکات اٹھائے ہیں۔ اہم نکتہ انتخابی اخراجات کا ہے۔ دراصل بی جے پی کے ہر امیدوار نے کروڑوں خرچ کیے ہیں۔ بانسری سوراج نے اپنی انتخابی مہم میں 95 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کیا۔ الیکشن کے دن ہر پولنگ اسٹیشن پر بانسری سوراج کے پوسٹر لگے ہوئے تھے۔ بی جے پی کے پولنگ ایجنٹ بوتھ پر پوسٹر لگا کر مہم چلا رہے تھے۔
سومناتھ بھارتی نے کہا کہ جب انہوں نے یہ حرکت اپنے موبائل فون سے ریکارڈ کی تو الیکشن کمیشن اور انتظامیہ نے ان کا موبائل فون ضبط کرلیا اور آج تک واپس نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے وزیر راجکمار آنند کو بی جے پی والوں نے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا۔ وہ بی ایس پی میں شامل ہوکر الیکشن لڑے اور الیکشن کے فوراً بعد وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔
Published: undefined
عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ مذہب کی بنیاد پر ووٹ مانگتے ہیں۔ مذہب کی بنیاد پر ووٹ مانگنا اپنے آپ میں جرم ہے۔ بی جے پی والوں نے بزرگوں کے گھر جا کر انہیں ووٹ ڈالنے پر مجبور کیا۔ ہم نے ان تمام معاملات کو عدالت میں چیلنج کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ بانسری کے انتخاب کے نتیجے پر نظر ثانی کی جائے اور ان پر 6 سال کی پابندی عائد کی جائے۔ سومناتھ بھارتی کی درخواست پر ہائی کورٹ کے جسٹس منمیت پی ایس اروڑہ 22 جولائی کو سماعت کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined