کانگریس رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آج بجٹ 25-2024 پر اپنی بات رکھتے ہوئے ایک اہم معاملہ کی طرف اشارہ کیا اور بتایا کہ کس طرح ملک کی 73 فیصد آبادی کو مرکز کی مودی حکومت نظر انداز کر رہی ہے۔ انھوں نے ایوانِ زیریں میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ’’20 افسروں نے مل کر ہندوستان کا بجٹ بنایا ہے جس میں صرف ایک اقلیتی طبقہ سے اور ایک او بی سی ہے۔ بجٹ کا حلوہ تقسیم ہو رہا ہے، لیکن اس میں ملک کے 73 فیصد لوگ ہیں ہی نہیں۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے لوک سبھا میں ایک تصویر بھی دکھائی جس میں مرکزی وزیر مالیات بجٹ تیار کرنے والے افسران میں حلوہ تقسیم کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس تصویر کو دکھانے سے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے منع کر دیا، جس پر راہل نے کہا کہ میں یہ تصویر دکھا کر سمجھانا چاہتا ہوں کہ بجٹ کا جو حلوہ تقسیم ہو رہا ہے اس میں ایک او بی سی افسر دکھائی نہیں دے رہا۔ یہاں تک کہ اس میں ایک بھی قبائلی یا دلت افسر بھی نہیں ہے۔ کانگریس لیڈر نے سوال اٹھایا کہ ’’یہ ہو کیا رہا ہے۔ ملک کا حلوہ تقسیم ہو رہا ہے اور اس میں صرف وہی لوگ (او بی سی، قبائلی، دلت) نہیں ہیں۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی جب حلوہ تقسیم کیے جانے کے وقت کی یہ تصویر دکھانے کی کوشش کر رہے تھے تو ایوان میں برسراقتدار طبقہ کی طرف سے بھی خوب ہنگامہ کیا گیا۔ اس ہنگامے کے درمیان راہل گاندھی نے کہا کہ ’’سر، آپ حلوہ کھا رہے ہیں اور باقی لوگوں کو حلوہ مل ہی نہیں رہا۔ ہم نے پتہ کیا کہ 20 افسران نے بجٹ تیار کیا ہے۔ اگر آپ لوگ نام چاہتے ہیں تو میں آپ کو ان افسران کے نام بھی دے سکتا ہوں۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید بتایا کہ 20 افسران نے بجٹ تیار کیا جن میں محض ایک او بی سی طبقہ سے تھا اور ایک اقلیتی طبقہ سے۔ جب حلوہ تقسیم کرنے کا وقت آیا تو ان دونوں کو بھی کنارے کر دیا گیا۔ ساتھ ہی راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان کا حلوہ 20 لوگوں نے تقسیم کیا ہے، تقسیم کون کرتا ہے وہی 2 یا 3 فیصد لوگ، ملتا کسے ہے؟ صرف ان 3 فیصد کو ہی، باقی کو کیا ملتا ہے؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined