نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے رہنما اور لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کسانوں کے مفادات کا دم بھرنے والی مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت حقیقت میں کسانوں کو خود انحصار کرنا چاہتی ہے تو گنّے کے کاشتکاروں کے بقائے کی ادائیگی فوری طور پر کرے۔
Published: 23 Jul 2020, 6:39 PM IST
امروہہ کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے جمعرات کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گنّے کے کاشتکاروں کے واجبات کی ادائیگی کے بارے میں مسلسل آواز بلند کر رہے ہیں، لیکن حکومت اس سے لاعلم ہے۔ حکومت صرف تقریروں میں کسان کے مفادات کی بات کرتی ہے، جبکہ زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے۔
Published: 23 Jul 2020, 6:39 PM IST
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں بھی انہوں نے امروہہ لوک سبھا حلقہ کے گنّے کے کاشتکاروں کے بقائے کی ادائیگی کے سلسلے میں حکومت سے سوال پوچھا تھا، جس کے بعد حکومت نے کچھ ادائیگی کی تھی۔ حکومت نے لوک سبھا میں قبول کیا تھا کہ آج بھی امروہہ ضلع کے کسانوں کی بڑی رقم شوگر ملوں پر بقایہ ہے۔ دانش علی نے بتایا کہ ضلع امروہہ میں صرف 44 فیصد گنے کا بقایہ ہے جو کہ تقریباً 485 کروڑ روپے مالیت کے گنے کی ادائیگی گنّا ملوں پر باقی ہے۔
Published: 23 Jul 2020, 6:39 PM IST
دانش علی کی لوک سبھا سیٹ امروہہ میں ہے، ضلع گڑھ مکھتیشور اسمبلی حلقہ جو ضلع ہاپوڑ میں آتا ہے، وہاں کی سمبھاولی چینی مل پر 86 فیصد جو کہ تقریباً 390 کروڑ روپئے ہے، گنا کسانوں کی ادائیگی بقایہ ہے۔ کُل ملاکر 875 کروڑ روپے ایک لوک سبھا حلقے میں گنا کسانوں کا بقایہ ہے۔ اتنی بڑی رقم کا بقایہ ہونا پورے اترپردیش اور ملک کے کسانوں کی کہانی بیان کرتا ہے۔
Published: 23 Jul 2020, 6:39 PM IST
انہوں نے کہا کہ آج جب پورا ملک کورونا بحران کا شکار ہے جس میں کسان اور مزدور طبقہ اس بحران کا سب سے زیادہ شکار ہے، ان کی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ گنّے کے کاشتکاروں کے واجبات کو فوری طور پر ادا کرے تاکہ انہیں راحت مل سکے۔ کسانوں کے واجبات وقت پر ادا کریں اور انہیں 'خود انحصار' رہنے دیا جائے۔
Published: 23 Jul 2020, 6:39 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Jul 2020, 6:39 PM IST
تصویر: پریس ریلیز