قومی خبریں

سنبھل واقعہ کے لیے حکومت خود ذمہ دار، مظلومین کے لیے پرینکا نے سپریم کورٹ سے لگائی انصاف کی گہار

پرینکا گاندھی نے 'ایکس' پر لکھا "اقتدار میں بیٹھ کر امتیازی سلوک، ظلم اور پھوٹ ڈالنے کی کوشش کرنا نہ عوام کے مفاد میں ہے، نہ ملک کے مفاد میں۔"

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / تصویر ایکس</p></div>

پرینکا گاندھی / تصویر ایکس

 

کانگریس کی جنرل سکریٹری اور وائناڈ سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے سنبھل واقعہ پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں یوپی کی یوگی حکومت کے غلط رویہ کی شدید مذمت کی ہے۔ پرینکا نے کہا کہ اس حساس موضوع پر بغیر دوسرے فریق کی بات سنے، بغیر دونوں فریق کو اعتماد میں لیے انتظامیہ نے جس طرح جلد بازی کے ساتھ کارروائی کی ہے، اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے خود ماحول خراب کیا۔ انتظامیہ نے مناسب عمل اور ذمہ داریوں پر بھی عمل کرنا ضروری نہیں سمجھا۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر لکھا "اقتدار میں بیٹھ کر امتیازی سلوک، ظلم اور پھوٹ ڈالنے کی کوشش کرنا نہ عوام کے مفاد میں ہے، نہ ملک کے مفاد میں۔ سپریم کورٹ کو اس معاملے کی نوٹس لیتے ہوئے انصاف کرنا چاہیے۔ ملک کے عوام سے میری اپیل ہے کہ ہر حال میں امن قائم رکھیں۔"

Published: undefined

پرینکا گاندھی سے قبل کانگریس کے میڈیا اینڈ پبلسٹی شعبہ کے چیئرمین پون کھیڑا نے بھی سنبھل معاملے پر بی جے پی کو پھٹکار لگائی تھی۔ انہوں نے کہا "بٹیں گے تو کٹیں گے" کا نعرہ دینے والے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی انتظامیہ میں اتر پردیش کو محفوظ ہاتھوں میں نہیں کہا جا سکتا۔ سنبھل کے واقعہ میں مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کی گئی، جس میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ کانگریس نے کہا کہ یہ واقعہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی طرف سے مل کر کی گئی سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے، جس میں مذہب کی بنیاد پر سماج میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔"

Published: undefined

پون کھیڑا نے آگے کہا کہ انتظامیہ کا کام امن اور بھائی چارہ بنائے رکھنا ہے لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس کا ایجنڈا سماج کو تقسیم کرنا ہے۔ سنبھل میں ہوئے تشدد کے لیے انہوں نے ریاستی حکومت اور انتظامیہ کی شدید تنقید کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined