نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ کسان مخالف تین قانون بنا کر حکومت نے ملک کے کسانوں کو بڑے کاروباری افراد کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے اور پورے ملک میں کسانوں کے شدید احتجاج کے پیش نظر اسے ان قوانین کو منسوخ کردینا چاہیے۔ ہریانہ ریاستی کانگریس کی صدر کماری سیلجا اور پنجاب کانگریس کے صدر سنیل جاکھڑ نے اتوار کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت کو کسانوں کے مفاد میں ان قوانین پر پھر سے غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اتحاد کی تمام اتحادی جماعتوں کو بی جے پی کی کسان مخالف پالیسیوں کے مد نظر اتحاد سے باہر آجانا چاہیے۔
Published: undefined
کماری سیلجا نے کہا کہ ان کی پارٹی شروع سے ہی تینوں کسان مخالف بلوں کی مخالفت کرتی رہی ہے کیونکہ ان بلوں میں کسانوں کے مفادات کو بڑے کاروباری افراد کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی سازش کی گئی ہے اور کانگریس یہ برداشت نہیں کرسکتی اس لئے اس کے خلاف تحریک مزید تیز کی جائے گی۔ سیلجا نے اکالی دل پر ڈرامہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ کسانوں کی مخالفت کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی اتحاد سے علیحدہ ہونے کا ڈرامہ کر رہی ہے جبکہ اسے پہلے ہی اس اتحاد سے الگ ہوجانا چاہیے تھا۔ انہوں نے اتحاد کی دیگر جماعتوں سے بھی کسانوں کے مفاد میں بی جے پی چھوڑنے کی گزارش کی۔
Published: undefined
سنیل جاکھڑ نے کہا کہ بی جے پی حکومت جان بوجھ کر کسانوں کو بڑے کاروباری افراد کے چنگل میں پھنسانا چاہتی ہے اور ان کی آزادی کو چھین کر انہیں غلام بنانا چاہتی ہے۔ پنجاب میں کسان سڑکوں پر ہیں اور ان تینوں قوانین کی زبردست مخالفت کر رہے ہیں۔ پنجاب کانگریس کے صدر نے کہا کہ اکالی دل کے لیڈروں کو پنجاب کے لوگوں نے گاوں میں گھسنے نہیں دیا تھا اسی خوف سے اکالی دل بی جے پی اتحاد سے الگ ہوئی ہے اور اس کی وجہ سے اسے 23 برس پرانا اتحاد توڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
Published: undefined
سنیل جاکھڑ نے کہا کہ پنجاب کے کروڑوں کسانوں کی مخالفت کے مدنظر اکالی بی جے پی اتحاد سے الگ ہوگئے ہیں اور اب بہار کے کسانوں کی مخالفت کے پیش نظر جنتاد دل یو کو بھی اتحاد سے الگ ہونے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ اسے سوچنا چاہیے کہ جب کسان برباد ہوگا اور کھیتی کے کام سے منسلک لوگ جب واپس جائیں گے تو اس قانون پر خاموشی اسے بھاری پڑے گی۔ جاکھڑ نے کہا کہ مودی حکومت کسانوں کے لئے سخت قوانین لیکر آئی ہے۔ اس سے ایم ایس پی اور منڈی نظام ختم ہوگا نیز کسانوں کو بھاری نقصان ہوگا اس لئے ملک کے کسانوں کے مفاد میں اسے یہ قانون واپس لینا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز