گرمی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ہی آگ لگنے کے واقعات میں بھی لگاتار اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق منگل کی صبح گروگرام-فرید آباد سرحد پر موجود لینڈ فِل سائٹ (کوڑے کے پہاڑ) میں آگ لگ گئی جس کی وجہ سے مقامی لوگوں میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ ہر طرف دھواں ہی دھواں دکھائی دے رہا ہے اور لوگوں کو سانس لینے میں بھی دقتیں پیش آ رہی ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتوار کے روز دہلی کے غازی پور لینڈ فِل سائٹ پر آگ لگی تھی جو ابھی بجھی بھی نہیں ہے، اور اب بندھواڑی لینڈ فِل سائٹ میں لگی آگ نے عوام کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ آگ بجھانے کے لیے فائر ٹنڈر موقع پر موجود ہیں، لیکن انھیں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ تیز ہوا چلنے کے سبب آگ تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے۔ فائر بریگیڈ محکمہ کے افسران کا کہنا ہے کہ اس آگ کو بجھانے میں وقت لگ سکتا ہے۔
Published: undefined
کوڑے کے پہاڑ میں آگ لگنے سے مقامی لوگوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ آس پاس کے لوگ کوڑے کے ڈھیر سے نکلنے والے زہریلے دھوئیں سے پریشان ہیں۔ انھیں سانس لینے میں دقت ہو رہی ہے اور فی الحال اس آگ پر قابو ہوتا بھی دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ آگ بجھانے کے لیے گروگرام کے ساتھ ساتھ فرید آباد، پٹودی اور مانیسر کے فائر بریگیڈ اہلکار بھی کوششیں کر رہے ہیں۔
Published: undefined
گروگرام-فرید آباد سرحد پر واقع بندھواڑی لینڈ فِل سائٹ پر میتھین گیس کی وجہ سے آگ لگنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کوڑے کے پہاڑ میں آگ علی الصبح لگی تھی۔ ہریانہ فائر سروس کے ایک افسر نے امکان ظاہر کیا ہے کہ لینڈ فِل سائٹ پر کسی شخص نے سگریٹ یا کوئی کیمیکل پھینکا ہے جس کی وجہ سے آگ لگی ہے۔ ساتھ ہی زیادہ گرمی کے سبب کوڑے میں موجود میتھین گیس سے بھی آگ لگنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف مشرقی دہلی کے غازی پور لینڈ فِل سائٹ پر کوڑے کے پہاڑ میں لگی آگ اب تک پوری طرح نہیں بجھ پائی ہے۔ کوڑے کے ڈھیر سے اب بھی دھواں نکل رہا ہے۔ فائر ٹنڈر لگاتار آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اتوار کی دوپہر یہاں کوڑے کے پہاڑ میں آگ لگی تھی اور تب سے مقامی لوگ پریشان ہیں۔ لوگوں کو سانس لینے میں دقت اور آنکھوں میں جلن ہو رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز