نئی دہلی: دہلی این سی آر اور شمالی ہند میں گزشتہ 2-3 دنوں سے بھلے ہی سردی سے تھوڑی راحت محسوس کی جا رہی ہو لیکن یہ پوری طرح سے ختم نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیشین گوئی کی ہے کہ 13 سے 14 فروری کے درمیان بارش کے بعد سردی میں ایک بار پھر شدت آ سکتی ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات کے مطابق پہاڑوں پر برف باری اور سرد لہر کے باعث میدانی علاقوں میں بھی سرد ہوائیں چل رہی ہیں۔ دہلی اور آس پاس کے شہروں میں اگلے 4 سے 5 دنوں کے اندر بارش ہونے کا امکان ہے۔ بارش کے ساتھ درجہ حرارت میں کمی واقع ہوگی، جس سے سردی کے ایک بار پھر لوٹ آئے گی۔
آئی ایم ڈی کے مطابق آج (9 فروری) کو آسمان صاف رہے گا۔ دن میں 20-30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔ 12 فروری تک آسمان صاف رہے گا اور صبح کے وقت ہلکی دھند پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات کے مطابق 13 فروری کو مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے اور بارش بھی ہو سکتی ہے۔ 14 فروری کو بھی دہلی اور آس پاس کے شہروں میں بارش ہو سکتی ہے۔
اتر پردیش کے بارے میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ نوئیڈا اور غازی آباد میں 14 فروری کو بارش ہو سکتی ہے۔ لکھنؤ میں 12 فروری اور 14 فروری کو بارش کا امکان ہے۔ اس کے بعد درجۂ حرارت میں کمی آ جائے گی جس سے سردی واپس آ سکتی ہے۔
اس کے علاوہ ہماچل پردیش، جنوبی ہریانہ اور اتراکھنڈ میں 14 فروری تک صبح کے وقت سردی پڑنے کا امکان ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں میں اروناچل پردیش، مغربی بنگال، سکم، آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ، میزورم، منی پور اور تریپورہ میں بارش ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات کی طرف سے 14 فروری تک جاری کردہ چارٹ کے مطابق اروناچل پردیش، مغربی بنگال، سکم میں 9 فروری کو اور اڈیشہ میں 11 اور 12 فروری کو بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ودربھ، چھتیس گڑھ میں 10 سے 14 فروری، وسطی مہاراشٹر میں 10 اور 11 فروری، مراٹھواڑہ میں 9 سے 11 فروری، یوپی، بہار، جھارکھنڈ میں 12 سے 14 فروری، مغربی بنگال میں 13 اور 14 فروری کو بارش کا امکان ہے۔
بارش کے علاوہ محکمہ موسمیات نے 11 فروری کو مدھیہ پردیش، ودربھ، مراٹھواڑہ، چھتیس گڑھ میں گرج چمک کے ساتھ طوفان کی وارننگ بھی جاری کی ہے۔ مشرقی اور وسطی ہندوستان کے کئی حصوں میں اگلے 3-4 دنوں میں کم سے کم درجہ حرارت 2 سے 3 ڈگری تک گر سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined