ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لیے تیاریاں شروع ہو گئی ہیں اور 'بھومی پوجن' کی تاریخ 5 اگست مقرر کی گئی ہے۔ بھومی پوجن میں پی ایم نریندر مودی سمیت کچھ اہم شخصیتیں شامل ہونے والی ہیں، لیکن اس سے پہلے جگت گرو شنکراچاریہ سوروپانند سرسوتی نے ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے بھومی پوجن کی تاریخ پر ہی سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "بھگوان رام کا عظیم الشان مندر بننا چاہیے، اس میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ سیاست کی وجہ سے ہی ہندوؤں کے کئی ایشوز کھٹائی میں پڑ جاتے ہیں۔ جس تاریخ میں رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے، وہ گھڑی مناسب نہیں ہے، اشبھ گھڑی (منحوس وقت) ہے۔"
Published: 23 Jul 2020, 9:18 AM IST
نرسنگھ پور ضلع کے اپنے آشرم میں شنکراچاریہ سوروپانند سرسوتی نے کہا کہ سناتن مذہب کی اصل بنیاد 'وید' ہیں۔ ویدوں کے مطابق کیے گئے عمل 'یگیہ' کہے جاتے ہیں جو پوری طرح 'کال' (وقت) کی شماری پر مبنی ہیں۔ کال شماری اور خاص وقت کے مبارک اور منحوس ہونے کا علم 'جیوتش شاستر' سے ہوتا ہے۔ اسی لیے جیوتش کو 'ویدانگ' کہا گیا ہے۔ اسی لیے سناتن مذہب کا ہر مرید اپنے کام مبارک وقت میں شروع کرتے ہیں جسے 'شبھ مہورت' کے نام سے جانا جاتا ہے۔
Published: 23 Jul 2020, 9:18 AM IST
شنکراچاریہ کا کہنا ہے کہ ہر چھوٹے بڑے کام کو شبھ مہورت (مبارک وقت) میں مکمل کرنے والا سناتنی سماج آج افسردہ ہے کہ پورے ملک کے کروڑوں لوگوں کی عقیدت کے مرکز رام مندر کی تعمیر بغیر شبھ مہورت کے شروع ہونے جا رہی ہے۔ جیسا کہ شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے ذریعہ سے آئندہ 5 اگست 2020 کو سنگ بنیاد رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، یہ وقت مبارک نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ "اگر ایودھیا میں مندر بنایا جانا ہے تو اسے مبارک وقت میں شاستروں کے مطابق ہی بنایا جانا چاہیے۔ لیکن ایسا نہ کر کے منمانی کیے جانے سے یہ اندیشہ واضح ہو رہا ہے کہ وہاں مندر نہیں سنگھ کا دفتر بنایا جا رہا ہے۔"
Published: 23 Jul 2020, 9:18 AM IST
اپنی بات واضح کرتے ہوئے شنکراچاریہ نے کہا کہ "معلوم ہو کہ 5 اگست 2020 کو 'دکشناین بھادرپد ماس کرشن پکش کی دوئتیا' تاریخ ہے۔ شاستروں میں بھادرپد ماس میں گھر-مندر تعمیر ممنوع ہے۔ قابل غور ہے کہ کاشی میں وشوناتھ مندر کے آس پاس کے مندروں کو توڑتے وقت بھی ہم نے متنبہ کیا تھا کہ یہ کام پوری دنیا کو پریشانی میں ڈالے گا، لیکن بات ان سنی کرنے کا نتیجہ سب لوگ دیکھ رہے ہیں۔"
Published: 23 Jul 2020, 9:18 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Jul 2020, 9:18 AM IST