سری نگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے سول لائنز میں ہر اتوار کو لگنے والا مشہور سنڈے مارکیٹ زائد از سات ماہ بعد کھل گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ رواں برس 8 مارچ کو کورونا وائرس کے پیش نظر بند کیے جانے والے مشہور سنڈے مارکیٹ میں اتوار کو محدود تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ سستی قیمتوں میں چیزوں کی فروخت کے لئے مشہور اس مارکیٹ میں اپنا سامان سجانے اور فروخت کرنے والے ریڑہ بانوں نے کورونا وائرس سے متعلق گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کو یقنی بنانے کا متعلقہ حکام کو یقین دلایا ہے۔ یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار، جنہوں نے اتوار کو اس مشہور مارکیٹ کا دورہ کیا، کے مطابق معمول سے بہت کم ریڑہ بانوں نے ہی اس مارکیٹ میں اپنا سامان سجایا تھا۔ ایسا بظاہر سماجی دوری کو بنائے رکھنے کے لئے کیا گیا تھا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ بعض ریڑہ بانوں نے چھوٹے چھوٹے بورڈ اور پلے کارڈ ایستادہ کر رکھے تھے جن پر لکھی گئی تحریروں کے ذریعے خریداروں سے ماسک پہننے اور سماجی دوری کا خیال رکھنے کی تاکید کی گئی تھی۔ سنڈے مارکیٹ میں ایک مقامی این جی او سے وابستہ رضاکار بھی نمودار ہوئے جنہوں نے ان تمام لوگوں میں ماسکس تقسیم کیے جو ماسک پہنے بغیر اس مارکیٹ میں آئے تھے۔
Published: undefined
سنڈے مارکیٹ میں موجود خریداروں، جن کی تعداد بہت کم تھی، نے یو این آئی اردو کے نامہ نگار کو بتایا کہ وہ سنڈے مارکیٹ کو کھلا دیکھ کر کافی خوش ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس مارکیٹ میں جتنے اقسام کے درآمدی ملبوسات دستیاب ہوتے تھے اتنے نہیں ہیں۔ ریڑہ بانوں کے ایک گروپ نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے درآمدی مصنوعات بالخصوص ملبوسات اور جوتوں کا آنا پچھلے کئی ماہ سے بند ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ سنڈے مارکیٹ بھی پچھلے زائد از سات ماہ سے بند ہی تھا اس لئے ہم نے بھی درآمدی مصنوعات اپنے ڈیلروں سے حاصل کرنے کی زیادہ کوششیں نہیں کیں۔
Published: undefined
بتادیں کہ سری نگر کے سول لائنز میں ٹی آر سی کراسنگ سے تاریخی لال چوک تک ہر اتوار کو سنڈے مارکیٹ لگتا ہے جس میں سینکڑوں ریڑہ بان ضرورت زندگی کی مختلف چیزیں بالخصوص ملبوسات سستے داموں فروخت کرتے ہیں۔ سنڈے مارکیٹ کے مسلسل بند رہنے سے اس کے ساتھ جڑے ریڑہ بان سخت معاشی پریشانیوں سے دوچار تھے۔ اب اس مارکیٹ کے کھلنے سے انہیں بڑی راحت نصیب ہوئی
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز