سرحدیں ممالک کو تو تقسیم کر سکتی ہیں لیکن لوگوں کے جذبات ان کے پابند نہیں۔ کرکٹ کے میدان میں حریف رہے ہندوستان کے مایۂ ناز اسپینر بشن سنگھ بیدی اور پاکستان کے معروف کرکٹ کھلاڑی انتخاب عالم عام زندگی میں بہتیرن دوست ہیں۔ بشن سنگھ بیدی جو بیماری سے ابھرنے کے بعد کرتاپور گرودوارہ جانا چاہتے تھے تو ان کی خواہش تھی کہ پاکستان کے کرکٹ کھلاڑی اور ان کے دوست انتخاب عالم سے بھی ان کی ملاقات ہو جائے۔ ان کی خواہش کرنے کی دیر تھی کہ انتخاب اپنے اہل خانہ اور دوست کرکٹر شفقت رانا کے ساتھ طے شدہ وقت پر ملاقات کے لئے کرتارپور پہنچ گئے۔
Published: undefined
بشن سنگھ بیدی پچھلے دنوں شدید بیماری سے گزرے اور اس دوران ایک وقت ایسا بھی آیا کہ بیدی اپنے قریبیوں کو پہچان بھی نہیں پا رہے تھے لیکن اب وہ ٹھیک ہیں۔ اس بیماری کے دوران انتخاب عالم ان کے ان دوستوں میں شامل تھے جو ہر تیسرے روز ان کی طبعیت دریافت کرتے تھے۔ پاکستان کے معروف بلے باز ظہیر عباس، جو خود بھی بیمار ہیں، وہ بھی مستقل طور پر بشن سنگھ کی صحت کے بارے میں فون پر پوچھتے رہتے تھے۔ اس سے بشن سنگھ بیدی کی کرکٹ کھلاڑیوں میں مقبولیت کا تو اندازہ ہوتا ہی ہے ساتھ میں اس بات کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ کھیل کے میدان میں چاہے حریف رہے ہوں لیکن یہ حریف کھلاڑی اپنے جذبات کے آگے مجبور ہیں۔
Published: undefined
بشن سنگھ بیدی کی اہلیہ انجو نے جب انتخاب عالم کی اہلیہ کو اپنا کرتارپور جانے کا بتایا اور کہا کہ اچھا ہوتا کہ آپ سے بھی ملاقات ہو جاتی۔ ان کا صرف اس کا ذکر کرنا تھا کہ انتخاب عالم اپنے ساتھی کھلاڑی شفقت رانا اور اپنی اہلیہ کے ساتھ کرتارپور پہنچ گئے۔ جب ملاقات ہوئی تو خوب گانے گائے گئے اور قہقہے لگے۔ انجو نے انتخاب سے اس گانے کی فرمائش کر دی جو وہ بیدی اور ساتھیوں کے ساتھ کیری پیکر کے زمانے میں مل کر گایا کرتے تھے جس پر انتخاب عالم نے کہا کہ گرودوارے میں گانا مناسب نہیں ہے لیکن پھر گانا بھی ہوا اور پرانی یادیں بھی تازہ ہوئیں۔
Published: undefined
بشن سنگھ بیدی کی اہلیہ انجو نے بتایا کہ انتخاب عالم کی اہلیہ نے اسٹیل کی مکسی کی فرمائش کی۔ انجو نے بتایا کہ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پلاسٹک کا مکسی بلینڈر ملتا ہے اس لئے اگر ممکن ہو تو اسٹیل والا مکسی لیتی آئیے گا۔ انہوں نے ایک کے بجائے دو خرید لئے لیکن ان کو ڈر لگا کہ کہیں سرحد پر اہلکار روک نہ لیں۔ انجو نے بتایا کے اس پر ان کے بیٹے نے کہا کہ کوئی نہیں روکے گا کیونکہ ان کے والد کو سب جانتے ہیں۔ انجو نے بتایا کہ ایسا ہی ہوا کہ کسی نے نہیں پوچھا اور یہاں تک کہ وہ کووڈ کی رپورٹ نہیں لے گئی تھیں تو وہاں کے اہلکار نے بہت اچھے انداز میں ان کی جانچ کر لی۔
Published: undefined
حقیقت تو یہ ہی ہے کہ سرحد بنائی ضرور جاتی ہیں لیکن یہ سرحدیں انسان کے جذبات کو قید نہیں کر سکتیں۔ انجو سے جب ایک صحافی نے پوچھا کہ ان کو پاکستان کا سب سے اچھا کیا لگتا ہے تو انہوں جواب دیا ’’آپ کا پیار سب سے بہتر لگتا ہے‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined