قومی خبریں

الیکشن کمیشن نے راجیہ سبھا کی 12 خالی سیٹوں کے لیے انتخاب کا کیا اعلان، 3 ستمبر کو ہوگی ووٹنگ

جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ کچھ ریاستوں کی راجیہ سبھا سیٹوں کے لیے 26 اگست اور کچھ ریاستوں کی راجیہ سبھا سیٹوں کے لیے 27 اگست ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راجیہ سبھا، تصویر ویڈیو گریب</p></div>

راجیہ سبھا، تصویر ویڈیو گریب

 

راجیہ سبھا کی 12 خالی سیٹوں پر انتخاب کا اعلان الیکشن کمیشن کے ذریعہ آج کر دیا گیا۔ دی گئی جانکاری کے مطابق سبھی سیٹوں کے لیے ووٹنگ 3 ستمبر کو ہوگی اور 6 ستمبر سے قبل سبھی انتخابی عمل مکمل کر لیے جائیں گے۔ اس انتخاب سے متعلق نوٹیفکیشن 14 اگست کو جاری کیا جائے گا، 21 اگست کو پرچۂ نامزدگی داخل کیا جائے گا اور پھر 22 اگست کو اسکروٹنی ہوگی۔

Published: undefined

الیکشن کمیشن کے ذریعہ جاری پریس نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ 26 اگست تک آسام، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور تریپورہ سے راجیہ سبھا سیٹوں کے لیے داخل پرچۂ نامزدگی واپس لیے جا سکیں گے۔ علاوہ ازیں بہار، ہریانہ، تلنگانہ، اڈیشہ اور راجستھان سے راجیہ سبھا سیٹوں کے لیے داخل پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 27 اگست ہوگی۔ کمیشن نے بتایا ہے کہ 3 ستمبر کی صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔ بعد ازاں ایک گھنٹے میں ووٹ شماری کا عمل انجام پا جائے گا۔

Published: undefined

الیکشن کمیشن نے اپنے پریس نوٹ میں مطلع کیا ہے کہ آسام سے کامکھیا پرساد تاسا اور سروانند سونوال نے اپنی اپنی سیٹ خالی کی ہے۔ بہار میں میسا بھارتی اور وویک ٹھاکر کی سیٹ خالی ہوئی ہے۔ ہریانہ میں دیپیندر سنگھ ہڈا اور مدھیہ پردیش میں جیوترادتیہ مادھوراؤ سندھیا کی سیٹ خالی ہوئی ہے۔ مہاراشٹر میں ادین راجے بھوسلے اور پیوش ویدپرکاش گویل نے سیٹ خالی کی ہے۔ راجستھان سے کے سی وینوگوپال اور تریپورہ سے وپلب کمار دیب کی سیٹ خالی ہوئی ہے۔ یہ سبھی 10 لوگ لوک سبھا کے رکن بن گئے ہیں۔ دوسری طرف تلنگانہ سے ڈاکٹر کیشوا راؤ اور اڈیشہ سے ممتا مہنتا کی سیٹ خالی ہوئی ہے کیونکہ ان دونوں نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا کی خالی 12 سیٹوں پر نظر ڈالی جائے تو بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے کو 12 میں سے 11 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ صرف ایک سیٹ ایسی ہے جو کانگریس کے حق میں جاتی دکھائی دے رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined