اترا کھنڈ میں آج ایک اور نئے وزیر اعلی کا اعلان ہو جائے گا اور اس اسمبلی میں سال 2017 کے انتخابات کے بعد یہ تیسرے وزیر اعلی ہوں گے، کیونکہ چار مہینے پہلے تریوندر سنگھ راوت (ٹی ایس آر 1) کی جگہ تیرتھ سنگھ راوت (ٹی ایس آر 2) کو جو وزیر اعلی بنایا گیا تھا انہوں نے کل دیر رات استعفی دے دیا ہے۔ اترا کھنڈ بی جے پی قانون ساز پارٹی کے ارکان کے ہونے والے اجلاس میں نیا وزیر اعلی منتخب کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اب منتخب ہونے والے نئے وزیر اعلیٰ کا رکن اسمبلی ہونا لازمی ہوگا۔
Published: undefined
اتراکھنڈ کی اس صورتحال پر کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے لئے غیر مستحکم حکومتیں دینا اور وزیر اعلی بدلنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل اترا کھنڈ میں ہی نتیانند، کوشیاری، کھنڈوری اور نشانک کو ایک ہی مدت کار میں وزیر اعلی بنایا تھا اور اب اس مدت کار میں بھی یہ تیسرا وزیر اعلی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں جب بی جے پی کی حکومت تھی تو اس وقت مدن لال کھورانہ، صاحب سنگھ ورما اور پھر سشما سواراج کو وزیر اعلی بنایا تھا، کرناٹک میں ایسے ہی وزیر اعلی بدلے گئے ہیں اور مدھیہ پردیش میں اوما بھارتی، گوڑ اور شیو راج سنگھ چوہان کو وزیر اعلی بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لئے ریاست کےعوام کے ساتھ یہ کھلواڑ کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔
Published: undefined
اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر رہنما ہریش راوت نے تیز بخار میں فون پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر علی کا بدلا جانا ریاست کے عوام کی بےعزتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نےعوام کا تو کوئی مسئلہ حل نہیں کیا اور ساتھ میں کمبھ جیسے پاک موقع پر کورونا جانچ میں بدعنوانی کا داغ اور لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتراکھنڈ کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ریاست کی ترقی کے لئے ڈبل انجن کی حکومت منتخب کریں، لیکن اس ڈبل انجن کی حکومت نے عوام کو نئے نئے وزیر اعلی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔
Published: undefined
اتراکھنڈ ریاست کے اے آئی سی سی انچارج دیوندر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی میں قانون کے اتنے ماہر لوگ موجود ہیں کیا ان کو یہ علم نہیں تھا کہ جس ریاست میں ایک سال کے اندر اسمبلی انتخابات ہونے والے ہوں وہاں ضمنی انتخابات نہیں کرائے جاتے اور تیرتھ سنگھ راوت کے لئے اسمبلی میں چھ ماہ کے اندر اسمبلی کے لئے منتخب ہونا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بے روزگاری کی شرح میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور خواتین کی عزت محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترا کھنڈ میں یہ بات عام طور پر کہی جاتی ہے کہ ’بی جے پی کے رہنماؤں سے بیٹی بچاؤ‘ اور اس سے وہاں کی صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
اتراکھنڈ کے سینئر لیڈر پریتم نے کہا کہ کورونا بحران میں جو کچھ دیکھنے کو ملا اس سے یہ کہا جا سکتا ہے کہ اترا کھنڈ کی حکومت ایک ہتھیاری حکومت ہے اور اس کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے۔ کرن ماہرا نے کہا کہ بی جے پی اترا کھنڈ میں جو کچھ کر رہی ہے وہ ریاست کے عوام کے ساتھ کھلواڑ ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ کون سا نیا گھوٹالہ باز وزیر اعلی آتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined