لکھنؤ: بابری مسجد تنازعہ پر سپریم کورٹ کے 2019 میں دیئے گئے فیصلے کے تحت ایودھیا میں مسلم فریق کو دی گئی 5 ایکڑ اراضی پر مجوزہ 'مسجد ایودھیا' کا ڈیزائن اب تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یہ مسجد اب مشرق وسطیٰ اور عرب ممالک میں تعمیر کی جانے والی عظیم الشان مساجد کی طرز پر تعمیر کی جائے گی اور اس کا نام حضرت محمد ﷺ کے نام پر رکھا جائے گا۔
Published: undefined
ایودھیا کے دھنی پور میں 5 ایکڑ اراضی پر مسجد، اسپتال اور دیگر سہولیات کی تعمیر کے لیے بنائے گئے 'انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن' ٹرسٹ کے چیئرمین ظفر فاروقی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ مسجد ایودھیا کا ڈیزائن اب تبدیل کر دیا گیا ہے۔
فاروقی نے کہا کہ مسجد کا نام پیغمبر اسلام حضرت محمدؐ کے نام پر رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ پہلے اس کا ڈیزائن ہندوستان میں بنائی گئی مساجد کی طرح سادہ تھا لیکن اب اسے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اب اسے مشرق وسطیٰ اور عرب ممالک میں تعمیر ہونے والی عظیم الشان مساجد کی طرز پر تعمیر کیا جائے گا۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ پونے کے آرکیٹیکٹ نے اس کا ڈیزائن تیار کیا ہے۔ ممبئی میں ہونے والی میٹنگ میں اسے حتمی شکل دی گئی۔ سابقہ ڈیزائن کے مقابلے مسجد کی صلاحیت میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ اب اس میں 5000 سے زائد نمازی بیک وقت نماز ادا کر سکیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ممبئی میں منعقدہ اجلاس میں تمام مسلم فرقوں کے تقریباً ایک ہزار علماء بشمول سنی، شیعہ، بریلوی اور دیوبندی اور مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ مسجد میں 300 بستروں کا کینسر ہسپتال بھی بنایا جائے گا۔ بین الاقوامی فارما کمپنی ووکارڈ گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر ہابیل خوراکی والا نے ہسپتال کو خیراتی بنیادوں پر قائم کرنے اور چلانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ مہینوں سے ٹرسٹ نے اتر پردیش کو چھوڑ کر ملک کی مختلف ریاستوں میں چندہ جمع کرنے کی مہم شروع کی ہے۔ ایودھیا میں عنقریب ایک عظیم الشان مسجد کی تعمیر شروع ہو جائے گی۔ تاہم مجوزہ مسجد اور ہسپتال کا نقشہ ابھی بھی ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے پاس ہے کیونکہ اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ نقشہ حاصل کرنے کے لیے مسجد ٹرسٹ کو ابتدائی طور پر اتھارٹی کو ترقیاتی فیس کے طور پر ایک کروڑ روپے ادا کرنے ہوں گے۔
اتر پردیش حکومت نے مسجد اور ہسپتال کی تعمیر کے لیے تمام ضروری سرٹیفکیٹ دے دیے ہیں۔ نومبر 2019 میں سپریم کورٹ نے ایودھیا کیس میں تاریخی فیصلہ دیتے ہوئے متنازعہ جگہ کو ہندو فریق کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی یوپی حکومت کو حکم دیا گیا کہ وہ مسلم فریق کو ایودھیا میں ایک اہم مقام پر مسجد بنانے کے لیے زمین فراہم کرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined