کولہاپور: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے ہفتہ کو ایک بار پھر اپنی پارٹی میں پھوٹ کی تردید کی۔ انہوں نے کہا، یہ درست ہے کہ کچھ ایم ایل اے چلے گئے ہیں لیکن صرف ایم ایل اے کے جانے کا مطلب پوری سیاسی پارٹی کا ٹوٹنا نہیں ہے۔ پوار نے مزید کہا }}میں این سی پی کا قومی صدر ہوں اور جینت پاٹل مہاراشٹر میں پارٹی کے ریاستی صدر ہیں۔‘‘
Published: undefined
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ پارٹی سے بغاوت کرنے والے لیڈروں کے تئیں نرم رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ اس پر انہوں نے کہا کہ باغیوں کا نام لے کر انہیں اہمیت کیوں دی جائے؟
اس سے قبل شرد پوار کی بیٹی اور پارٹی کی کارگزار صدر سپریہ سولے نے ایک بیان میں کہا تھا کہ این سی پی میں کوئی پھوٹ نہیں ہے اور اجیت پوار پارٹی کے لیڈر رہیں گے۔ اس سوال پر شرد پوار نے بھی ردعمل ظاہر کیا۔ شرد نے کہا تھا- ہاں، اس پر کوئی تنازعہ نہیں ہے لیکن چند گھنٹوں کے بعد پوار نے یو ٹرن لیا اور کہا - انہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ اجیت پوار اور این سی پی کے آٹھ دیگر ممبران اسمبلی نے 2 جولائی کو پارٹی کے خلاف بغاوت کی اور مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا-بی جے پی حکومت میں شامل ہو گئے۔ اس الٹ پھیر سے سیاسی ماحول بھی گرم ہوگیا۔ اجیت نے پوری پارٹی پر اپنا دعویٰ کیا اور الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔
Published: undefined
شرد پوار نے اعتراف کیا ہے کہ جب 2022 میں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی قیادت والی حکومت گر گئی تو این سی پی کے کچھ ایم ایل اے نے انہیں شندے کی قیادت والی حکومت میں شامل ہونے کے لیے لکھا۔ حالانکہ ہم نے کوئی فیصلہ نہیں کیا تھا۔ پوار نے بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں فاشسٹ طاقتوں کی مخالفت کرتا رہوں گا۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ 31 اگست اور یکم ستمبر کو ممبئی میں اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کا اجلاس ہوگا۔ اس دوران 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا اور مشترکہ مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’’میں مہاراشٹر میں تبدیلی دیکھ رہا ہوں۔ بی جے پی کے ساتھ جانے والوں سے لوگ مایوس ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ عوام انتخابات میں صحیح مینڈیٹ دیں گے اور بی جے پی کو اس کا صحیح مقام دکھائیں گے۔‘‘
Published: undefined
جب شرد سے این سی پی لیڈر حسن مشرف کے اجیت پوار کے دھڑے میں شامل ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ’’مشرف کو ای ڈی کے چھاپوں کا سامنا ہے لیکن اب کارروائی روک دی گئی ہے۔ پتہ نہیں انہوں نے اس کے لیے کس سے بات شروع کی؟ مشرف حکمران جماعت کی تعریف کر کے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز