کینیا کے محکمہ صحت نے ’ایم پاکس‘ کے تین نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد شہریوں کو احتیاط سے رہنے کی اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں متاثرین کی تعداد 17 ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کی کابینہ سکریٹری ڈیبورا بارسا نے کہا کہ حکومت اس بیماری کے بارے میں عوامی آگاہی بڑھا رہی ہے۔ شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسے شہروں میں سفر کرنے سے پرہیز کریں جہاں ’ایم پاکس‘ کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
Published: undefined
ڈیبورا بارسا نے مزید کہا، ’’ہم تین تازہ کیسز پر نظر رکھے ہوئے ہیں، جبکہ 13 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں لیکن ایک مریض کی موت ہو گئی ہے۔ اب تک 83 افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جو متاثرہ مریضوں کے رابطے میں آئے ہیں۔‘‘ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ’ایم پاکس‘ سے بچاؤ کے اقدامات پر عمل کریں، جیسے متاثرہ افراد یا ان کی استعمال شدہ اشیاء سے دور رہنا، صفائی کا خیال رکھنا اور ہاتھوں کو باقاعدگی سے سینیٹائزر سے دھونا۔
Published: undefined
کینیا میں اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 26 مختلف مقامات پر 1.7 ملین مسافروں کی اسکریننگ کی گئی ہے۔ وزارت صحت نے کہا کہ دسمبر میں ویکسین کی ترسیل کی توقع ہے، اور عالمی ادارہ صحت نے کینیا کے لیے 50,000 ویکسین فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
افریقہ میں ’ایم پاکس‘ کے کیسز میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، حالانکہ کئی افریقی ممالک جیسے برونڈی، لائبیریا، یوگنڈا اور جنوبی افریقہ میں پچھلے چھ ہفتوں میں نئے کیسز رپورٹ نہیں ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined