نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے جعفرآباد روڈ نمبر 66 پر لگنے والا بازار موسم کے مزاج کے مطابق بدل جاتا ہے۔ موسم گرما میں اسے کولر مارکیٹ، موسم سرما میں جیکٹ مارکیٹ، اور یوم آزادی کے نزدیک آتے ہی یہ بازار پتنگ مارکیٹ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ جعفر آباد کے پتنگ بازار میں نہ صرف دہلی بلکہ اتر پردیش تک سے لوگ خریداری کرنے آتے ہیں۔ یوم آزادی کے پیش نظر سجے اس پتنگ بازار میں اس سال رنگ برنگی پتنگوں کے ساتھ فلمی ستاروں و بچوں کے لیے پسندیدہ کارٹون سمیت طرح طرح کی پتنگ مناسب قیمت پر دستیاب ہے جو آسمان چھونے کو بے قرار ہیں۔
Published: undefined
آزادی کے 75ویں سال کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خصوصی تحریک’ہر گھر ترنگا‘ اور آزادی کا امرت مہوتسو کی وجہ سے بازار میں قومی پرچم ترنگا کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ پتنگ کا کاروبار کرنے والے محمد صدام نے بتایا کہ بازار میں پتنگ کی ڈور کے علاوہ جشن آزادی سے متعلق دیگر اشیاء بھی موجود ہیں۔ مثلاً تین رنگ والی ٹی شرٹ، ہاتھ میں پہننے والا بینڈ، ترنگی ٹوپیاں، گھر اور آفس کو سجانے کیلئے ترنگی جھالریں، غبارے وغیرہ۔ لیکن اس سال قومی پرچم ترنگا کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس روزانہ ہزاروں پرچم کے آرڈر آ رہے ہیں جس کو ہم پورا نہیں کر پا رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب سے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہر گھر ترنگا والی بات کہی ہے، تب سے لوگ پتنگوں سے زیادہ قومی پرچم خرید رہے ہیں۔
Published: undefined
پتنگ مارکیٹ میں ایک اور دکاندار حامد خان نے بتایا کہ یہ بازار تقریبا 30 سال پرانا ہے جو اگست ماہ تک پتنگوں سے سجا رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شروعاتی دنوں میں یہاں چند دکانیں ہوا کرتی تھیں لیکن اب یہاں تقریباً 100 سے زائد دکانیں ہیں جہاں سے کروڑوں کا کاروبار ہوتا ہے۔ نمائندہ نے چائنیز مانجھے سے متعلق سوال پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ ہم نے اس بار چائنیز مانجھے کے خلاف تحریک چلائی ہوئی ہے کہ اگر کوئی شخص اس خطرناک مانجھے کی خرید و فروخت کرتے ہوئے پایا گیا تو اس پر سخت کارروائی اور بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ چونکہ یہ بہت ہی خطرناک اور جان لیوا مانجھا ہے اس سے لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں جبکہ پتنگ خوشحالی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعفر آباد پتنگ مارکیٹ میں دیسی ڈور فروخت ہو رہی ہے۔
Published: undefined
محمد ساجد کا کہنا تھا کہ جعفرآباد پتنگ مارکیٹ اس لیے بھی مشہور ہے کہ یہاں کسی بھی طرح کی بے ایمانی اور لوٹ ماری نہیں ہوتی۔ گاہک اپنی پوری تسلی کے ساتھ سامان خرید کر لے جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیکٹ کے معاملہ میں یہ ایشیا کی سب سے بڑی اور سستی مارکیٹ ہے، گرمی میں کولر اور یوم آزادی پر یہاں ہر طبقہ پتنگ خرید کر لے جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined