نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بیوروکریٹک ردوبدل کے تحت سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کی چیئرپرسن کے طور پر سینئر آئی اے ایس افسر ندھی چھبر کی تقرری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ انڈیپنڈنٹ اسکولز فیڈریشن آف انڈیا کی طرف سے دائر درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ چھبر نے سی بی ایس ای کے چیئرمین کے عہدے کے لیے مطلوبہ شرائط و ضوابط کو پورا نہیں کیا۔
Published: undefined
جسٹس چندر دھاری سنگھ نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کی طرف سے کوئی بھی پہلی نظر میں مقدمہ نہیں بنایا گیا ہے۔ جسٹس سنگھ نے کہا کہ یہ پٹیشن قانون کے عمل کا سراسر غلط استعمال ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ عدالت اس معاملے میں وارنٹ آف اتھارٹی جاری کرنے کے لیے مائل نہیں ہے، کیونکہ چھبر سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرمین کے عہدے کے لیے ضروری اہلیت کو پورا کرتی ہیں۔
Published: undefined
درخواست گزار فیڈریشن نے نہ صرف چھبر کی تقرری کو چیلنج کیا تھا بلکہ انہیں عہدے سے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے اس عہدے کے لیے ان کی اہلیت اور تجربے سے متعلق ریکارڈ جمع کرانے کی درخواست کی۔ جواب میں چھبر نے حلف نامہ جمع کرایا، جس میں کہا گیا کہ انہوں نے محکمہ تعلیم میں ڈائریکٹر اور اس سے اوپر کے کیڈر میں 48 ماہ کام کیا ہے۔
Published: undefined
ان کے وکیل نے دلیل دی کہ درخواست میں لگائے گئے الزامات غلط ہیں، اور وہ اس عہدے کے لیے 2015 کے خالی آسامی سرکلر میں بیان کردہ اہلیت اور تجربے کے معیار پر پورا اترتی ہیں۔ چھبر کے حلف نامے اور ایگزیکٹو ریکارڈ شیٹ کا جائزہ لینے کے بعد، عدالت نے پایا کہ وہ اس عہدے کے لیے مطلوبہ معیار پر پورا اترتی ہیں۔
Published: undefined
اس نے واضح کیا کہ وارنٹ کی رٹ اس وقت جاری کی جاتی ہے جب کسی عوامی عہدے پر فائز شخص کے پاس اس عہدے کے لیے ضروری اہلیت کا فقدان پایا جاتا ہے۔ اس معاملے میں چھبر کو اس عہدے کے لیے اہل سمجھا گیا۔ جسٹس سنگھ نے نتیجہ اخذ کیا کہ درخواست قانونی عمل کا غلط استعمال ہے اور اس کے بعد کسی بھی زیر التواء درخواستوں کے ساتھ درخواست کو خارج کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined