دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے ذریعہ جولائی کے آخر تک یہاں کورنا انفیکشن والے مریضوں کی مجموعی تعداد 5.5 لاکھ پہنچنے کا بیان لوگوں میں خوف کا سبب بن گیا ہے۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ گجرات کے شہر احمد آباد میں کورونا انفیکشن سے ہونے والی ہلاکتوں کی شرح دہلی کے مقابلے میں چار گنا سے بھی زیادہ ہے۔ دراصل ایک تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ہندوستان میں شہر احمد آباد کورونا سے شرح اموات کی تعداد کے معاملے میں سرفہرست ہے۔ اس کے بعد ممبئی شہر کا نمبر آتا ہے اور پھر دہلی کا۔
Published: undefined
شہروں کے حساب سے دیکھا جائے تو ہندوستان میں سب سے زیادہ اموات ممبئی میں ہوئی ہیں اور اس کے بعد احمد آباد کا اور پھر دہلی کا نمبر آتا ہے۔ لیکن شرح اموات کے معاملے میں احمد آباد پہلے مقام پر ہے۔ دراصل 8 جون تک کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو احمد آباد میں ہر 10 لاکھ کی آبادی پر 182 لوگوں کی موت کورونا سے ہوئی ہے۔ ممبئی میں شرح اموات ہر 10 لاکھ پر 88 ہے، جب کہ دہلی میں یہ نمبر 45 ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو احمد آباد میں شرح اموات دہلی کے مقابلے چار گنا سے بھی زیادہ ہے۔
Published: undefined
یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ہندوستان میں مہاراشٹر سب سے زیادہ کورونا انفیکشن سے متاثر ہے، اور اس کے بعد گجرات کا نمبر آتا ہے۔ دہلی اس سلسلے میں تیسرے مقام پر ہے۔ اگر صرف ان تینوں ریاستوں میں کورونا ٹیسٹ کی بات کریں تو دہلی کی پوزیشن بہت اچھی معلوم پڑتی ہے۔ 8 جون تک دہلی میں ہر 10 لاکھ کی آبادی میں 13.053 لوگوں کا ٹیسٹ ہو چکا ہے جب کہ مہاراشٹر میں ہر 10 لاکھ کی آبادی پر 5198 لوگوں کا کورونا ٹیسٹ ہوا۔ اس معاملے میں گجرات کی حالت سب سے خراب رہی جہاں ہر 10 لاکھ افراد میں محض 4172 لوگوں کا کورونا ٹیسٹ ہوا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں 11 جون تک کورونا انفیکشن سے تقریباً 3500 لوگوں کی موت ہو چکی ہے جب کہ گجرات میں مہلوکین کی مجموعی تعداد 1300 سے زیادہ ہے۔ دہلی میں اموات کی مجموعی تعداد تقریباً 1000 ہے۔ گویا کہ صرف ان تین ریاستوں میں مہلوکین کی تعداد تقریباً 5800 ہے اور پورے ہندوستان کی بات کی جائے تو اب تک 8102 لوگوں کی ہلاکت کورونا انفیکشن سے ہو چکی ہے۔ یعنی بقیہ ریاستوں میں مجموعی طور پر تقریباً 2300 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز