قومی خبریں

کانگریس کا انتخابی منشور آج جاری ہوگا، 5 طرح کے ’نیائے‘ اور ’25 گارنٹیوں‘ پر مبنی ہوگا

کانگریس کے مطابق اس کا انتخابی منشور پارٹی کے 5 طرح کے نیائے (انصاف) حصہ داری نیائے، کسان نیائے، ناری نیائے، شرمک نیائے اور یووا نیائے پر مبنی ہوگا

سونیا گاندھی اور ملکارجن کھڑگے / Getty Images
سونیا گاندھی اور ملکارجن کھڑگے / Getty Images Hindustan Times

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے کانگریس پارٹی آج اپنا انتخابی منشور جاری کرنے جا رہی ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی صبح 11.30 بجے نئی دہلی میں واقع پارٹی کے صدر دفتر میں پارٹی کا منشور جاری کریں گے۔ کانگریس کا منشور پانچ نیائے اور 25 ضمانتوں (گارنٹی) پر مبنی ہوگا۔ کل جے پور اور حیدرآباد میں عوامی جلسے منعقد کئے جائیں گے، جن میں پارٹی کے اعلیٰ قائدین شرکت کریں گے۔

Published: undefined

کانگریس پارٹی کے مطابق اس کا انتخابی منشور پانچ طرح کے نیائے حصہ داری نیائے، کسان نیائے، ناری نیائے، شرمک نیائے اور یووا نیائے پر مبنی ہوگا۔ پارٹی نے یووا نیائے کے تحت جن پانچ ضمانتوں کی بات کی ہے ان میں 30 لاکھ سرکاری ملازمتیں دینے اور نوجوانوں کو ایک سال کے لیے تربتی پروگرام کے تحت ایک لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا ہے۔

Published: undefined

پارٹی نے حصہ داری نیائے کے تحت ذات پر مبنی مردم شماری کرانے اور ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو ختم کرنے کی گارنٹی دی ہے۔ اس نے کسان نیائے کے تحت کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو قانونی درجہ دینے، قرض معافی کمیشن کی تشکیل اور جی ایس ٹی سے آزاد کھیتی کا وعدہ کیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس نے شرمک نیائے کے تحت مزدوروں کو صحت کا حق دینے، کم از کم مزدوری 400 روپے یومیہ یقینی بنانے اور شہری روزگار گارنٹی کا وعدہ کیا ہے۔ اس نے ناری نیائے کے تحت مہالکشمی گارنٹی دینے کا وعدہ کیا ہے، جس کے ذریعے غریب کنبہ کی خواتین کو ایک ایک لاکھ روپے فی سال دینے سمیت متعدد وعدے کئے ہیں۔

Published: undefined

جے پور میں ہفتہ کے روز منعقدہ انتخابی منشور ریلی سے کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی، پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے، سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا خطاب کریں گی۔ حیدرآباد میں بھی منشور کے حوالہ سے ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا، جس سے راہل گاندھی خطاب کریں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined