ممبئی: مہاراشٹر میں 2019 کے اسمبلی انتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر ہندوستانی الیکشن کمیشن کے فیس بک پیج کو سنبھالنے والی کمپنی بھارتیہ جنتا یووا مورچہ سے تعلق رکھنے والے شخص کی ہے جو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سیل کا قومی کنوینر تھا۔ یہ بات سامنے آنے پر اس بات کو جمہوریت کی بنیادوں کے لئے ایک دھچکا قرار دیتے ہوئے مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور سنئر کانگریس لیڈر پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ اس بات کی توقع کی جاتی ہے کہ الیکشن کمیشن غیر جانبدار ادارہ کے طور پر کام کرے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انھوں نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: 25 Jul 2020, 12:46 PM IST
انتخابات کے بارے میں شعور پیدا کرنے کے لئے مہاراشٹرا کے چیف الیکٹورل آفیسر نے چیف الیکٹورل آفیسر مہاراشٹرا کے نام سے فیس بک پر ایک صفحہ شروع کیا تھا۔ اس صفحے پر، مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات سے متعلق بہت سارے اشتہارات دیئے گئے تھے۔ اس صفحے پر "202 پریس مین ہاؤس ، وائل پارلے ، ممبئی" یہ پتہ درج کیا گیا تھا۔ جو اس اشتہاری کمپنی کا تھا جس نے فڑنویس حکومت کے اشتہاری کام کو آؤٹ سورس کیا تھا۔
Published: 25 Jul 2020, 12:46 PM IST
مذکورہ پتہ اس سائن پوسٹ کمپنی کا ہے۔ یہی پتہ ڈیجیٹل ایجنسی بھی استعمال کرتی ہے جسے سوشل سنٹرل کہتے ہیں۔ اس کمپنی کا نام دیوانگ ڈیو کے نام پر رکھا گیا ہے اور وہ بی جے پی کے یوتھ ونگ (بی جے وائی ایم) کے آئی ٹی اور سوشل میڈیا کے قومی کوآرڈینیٹر ہیں۔ دیوانگ ڈیو کی ویب سائٹ پر ان کی کمپنی کے صارفین کی فہرست موجود ہے۔ ان کے بقول ، ان کی کمپنی 'نڈر ہندوستانی' ، 'نریندر مودی کی حمایت کریں' وغیرہ صفحات کی بانی ہے۔ یہ صفحات بی جے پی کے فروغ اور حزب اختلاف کے نظریہ کے لوگوں کے لئے مخالف مواد پر مشتمل ہیں۔
Published: 25 Jul 2020, 12:46 PM IST
پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 324 کے مطابق الیکشن کمیشن کو انتخابات کو براہ راست ، براہ راست اور کنٹرول کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ انتخابات کو منصفانہ اور محفوظ ماحول میں کروائیں۔ تاہم ، مذکورہ واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ مہاراشٹرا الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری میں ناکام ہو رہا ہے۔ چوہان نے کہا ، " حیرت انگیز ہے کہ مہاراشٹرا کے چیف انتخابی افسر نے 2019 مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے دوران اپنے سوشل میڈیا پیج کو چلانے کے لئے بی جے وائی ایم کے ممبر کی ملکیت والی ایک اشتہاری ایجنسی کی خدمات حاصل کی تھیں۔ میں نے ملک کے چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط لکھا ہے اور اس واقعے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانے کی اپیل کی ہے۔"
Published: 25 Jul 2020, 12:46 PM IST
دریں اثناء الیکشن کمیشن کی ترجمان شیفالی شرن نے آر ٹی آئی کارکن ساکیت گوکھلے کے ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مہاراشٹرا الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں پوری تفصیلات کے ساتھ ایک رپورٹ پیش کریں۔ دراصل، ساکیت گوکھلے نے ریاستی الیکشن کمیشن کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا۔
Published: 25 Jul 2020, 12:46 PM IST
ساکیت کے مطابق 2019 کے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں، الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ چلانے کے لئے بی جے پی کی خدمات حاصل کی گئیں ۔ گوکھلے نے دعوی کیا کہ بی جے پی کے رہنما اور سابق وزیر اعلی دیویندر فرنویس کے قریبی رشتہ دار سائن پوسٹ انڈیا کا بھی یہ ہی پتہ تھا۔ اور 202 پریس مین ہاؤس کا پتہ ،ایک ڈیجیٹل ایجنسی کے ذریعہ استعمال کیا گیا تھا جسے سوشل سنٹرل کہا جاتا ہے۔ ایجنسی دیوان ڈیو کی ملکیت ہے اور وہ بی جے پی کے یوتھ ونگ کے قومی کوآرڈینیٹر ہیں۔
Published: 25 Jul 2020, 12:46 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Jul 2020, 12:46 PM IST