خاتون پہلوانوں کا جنسی استحصال کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کو دہلی کے راؤز ایوینیو کورٹ نے جمعرات کے روز مستقل ضمانت دے دی تھی، اب جمعہ کے روز عدالت نے اس سلسلے میں تفصیلی حکم جاری کیا ہے۔ اس حکم میں عدالت نے کہا ہے کہ سابق ڈبلیو ایف آئی چیف برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات ’سنگین‘ ہیں، لیکن اِس وقت انھیں حراست میں لینے سے کوئی مقصد پورا نہیں ہوگا۔
Published: undefined
ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے جمعرات کو جاری کردہ اپنے 9 صفحات کے حکم میں مذکورہ باتیں کہی ہیں۔ مجسٹریٹ ہرجیت سنگھ جسپال نے اپنے حکم میں کہا کہ ’’اس کیس میں الزام بہت سنگین ہے۔ میری رائے میں ضمانت کی عرضی پر فیصلہ کرتے ہوئے بلاشبہ الزامات کی سنگینی سب سے بڑا قابل غور پہلو ہے، لیکن ضمانت کے لیے یہ واحد پہلو نہیں ہے۔‘‘ جج نے مزید کہا کہ جب جیل میں بند زیر غور قیدی طویل مدت تک بغیر ٹرائل کے رہتے ہیں تو یہ آئین کے آرٹیکل 21 (زندگی اور ذاتی آزادی کا حق) کی خلاف ورزی ہے۔
Published: undefined
جج کا کہنا ہے کہ ’’کسی بھی سطح پر جانچ ایجنسی نے یہ اندیشہ ظاہر نہیں کیا ہے کہ ملزم شخص اپنے عہدہ کا غلط استعمال کر رہا ہے یا ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی جج نے یہ بھی کہا کہ ’’ایڈیشنل پبلک پرازیکیوٹر نے ضمانت کی مخالفت بھی نہیں کی ہے۔ ان کی دلیل یہ ہے کہ اس کا فیصلہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کیا جانا چاہیے۔‘‘ انھوں نے آگے کہا کہ ’’ملک کا قانون سبھی کے لیے یکساں ہے۔ اسے نہ تو متاثرین کے حق میں کھینچا جا سکتا ہے، اور نہ ہی ملزم کے حق میں جھکایا جا سکتا ہے۔ ملزم کسی بھی ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گا یا کسی متاثرہ یا کسی دیگر گواہ کو کسی بھی طرح سے کوئی دھمکی، لالچ یا وعدہ نہیں کرے گا۔ ملزم شخص جب بھی بلائے جائیں گے، عدالت میں موجود ہوں گے۔ ملزم شخص عدالت کو پیشگی اطلاع دیے بغیر ملک بھی نہیں چھوڑیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined