مرکز کی مودی حکومت نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران اپنی معاشی پالیسیوں، ریونیو اور سرکاری خزناہ کی حالت واضح کرنے کے لیے قرطاس ابیض یعنی ’وہائٹ پیپر‘ پیش کیا، جس کی کانگریس سخت تنقید کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں ’وہائٹ پیپر‘ نہیں بلکہ ’سفید جھوٹ‘ پیش کیا ہے۔
Published: undefined
دراصل وزیر اعظم مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کا دعویٰ ہے کہ آنے والے کچھ سالوں میں ہندوستان پوری دنیا میں تیسری سب سے بڑی معیشت بن کر ابھرے گی۔ حالانکہ اس معاملے میں ہمیشہ پی ایم مودی کی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ وزیر مالیات کو بھی کانگریس کٹہرے میں کھڑا کرتی رہی ہے۔ اب پارلیمنٹ میں ’وہائٹ پیپر‘ پیش کیے جانے پر جئے رام رمیش نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ پی ایم مودی کی معاشی پالیسیوں کے سبب ملک کی معیشت زبردست زوال کا شکار ہوئی ہے۔
Published: undefined
جئے رام رمیش نے شمال مشرقی ہند کی حالت پر سوال کیا اور کہا کہ حکومت کو بے روزگاری، نوٹ بندی، سرحدی علاقوں میں کشیدگی اور منی پور میں ہوئے تشدد پر دستاویز پیش کرنا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بجٹ اجلاس 2024 میں پیش کیا گیا وہائٹ پیپر حقائق سے کوسوں دور ہے۔ یہ ’سفید جھوٹ پیپر‘ ہے۔‘‘
Published: undefined
اس معاملے میں آسام سے کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے بھی آج لوک سبھا میں بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت ایونٹ مینجمنٹ میں ماہر ہے۔ اس کی مثال آج ایوان میں دیکھنے کو ملی۔ حکومت نے جو یہ وہائٹ پیپر لایا ہے، وہ محض انتخابی ڈرامہ ہے۔ یہ حکومت کی ناکامیوں کو چھپانے کی ایک سازش ہے، لیکن لوگ اس سازش میں پڑنے والے نہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined