نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی اور مغربی اتر پردیش میں بارش کافی انتظار کے بعد بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا، وہیں ملک کی کئی ریاستوں میں بھاری بارش نے معمولات زندگی درہم برہم کر دئے ہیں۔ گجرات، مہاراشٹر، ہماچل پردیش اور کرناٹک میں ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے مزید بارشوں کا الرٹ جاری کیا ہے۔ گجرات اور مہاراشٹر میں تقریباً 140 افراد کی جان چلی گئی ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق بھاری بار کے سبب مہاراشٹر میں اب تک 76 جبکہ گجرات میں 63 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ گجرات کے ولساڈ سمیت 5 اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے، جبکہ 8 اضلاع میں آرنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ادھر مہاراشٹر میں تانسا ندی اپھان پر ہے اور خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ اپھنتے دریاؤں کے ساتھ آبشاروں نے بھی خوفناک روپ اختیار کر لیا ہے۔ گڑھ چرولی میں سیلاب کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ وین گنگا ندی میں اپھان کی وجہ سے کئی گاؤں پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ متعدد عمارتیں زیر آب نظر آ رہی ہیں۔ پانی بھر جانے کی وجہ سے لوگوں کو آمد و رفت میں مشکل پیش آ رہی ہے۔
Published: undefined
گجرات میں بارش نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ جام نگر، کچھ، موربی، نرمدا، نواساری، سورت سمیت متعدد اضلاع کے حالات کم و بیش ایک جیسے ہیں اور ہر سو پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے۔ بھاری بارش کی وجہ سے گجرات کےک تاپی کا ڈوسواڈا ڈیم اوور فلو ہونے لگا ہے۔ ڈیم کا پانی آس پاس کے گاؤں میں بھر رہا ہے جس سے لوگ خوف زدہ ہیں۔
Published: undefined
نوساری ضلع میں شہر سے گاؤں تک لوگوں کا برا حال ہے اور پورا ضلع زیر آب ہو گیا ہے۔ اس ضلع سے بہنے والی امبیکا اور پورنا ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر آ گئی ہیں۔ ساحلی علاقوں میں آباد لوگ خوف زدہ ہیں اور انتظامیہ انہیں محفوظ مقامات پر لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گجرات میں بارشوں کے سبب لینڈ سلائڈنگ بھی ایک مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے لوگ کافی پریشان
Published: undefined
ادھر، مدھیہ پردیش کے رائے سین کا بارنا ڈیم بھی اوور فلو ہو رہا ہے، اس کے 6 گیٹ کھول دئے گئے، جس سے آس پاس کے علاقہ میں پانی بھر گیا۔ نیشنل ہائی وے 145 پر بنا پل بھی زیر آبا آ گیا۔ اگر بارش کا سلسلہ جاری رہا تو ڈیم سے مزید پانی چھوڑنا پڑے گا، جس سے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز