دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی سنگھ نے بی جے پی پر دہلی حکومت کو گراکر صدر راج نافذ کرنے کی سازش رچنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خطوط پر بھی اعتراض ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ ایل جی بے بنیاد طریقے سے ایم ایچ اے کو خط لکھ رہے ہیں۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ دہلی حکومت کو گرانے کی سازش ہو رہی ہے۔ وہ دکھانا چاہتے ہیں کہ دہلی میں آئینی بحران ہے۔ ہم اس کے خلاف عدالت میں بھی جائیں گے۔
Published: undefined
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عآپ کی لیڈر و دہلی حکومت کی وزیر آتشی سنگھ نے کہا کہ ہمیں معتبر ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ بی جے پی کی حکومت والی مرکزی حکومت آنے والے دنوں میں دہلی میں صدر راج نافذ کرنے والی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پرائیویٹ سکریٹری کو ایک پرانے معاملے میں برطرف کر دیا گیا ہے۔ یہ اروند کیجریوال حکومت کو گرانے کی ایک بڑی سازش ہے۔ اروند کیجریوال کو بی جے پی کی مرکزی حکومت والی ای ڈی نے فرضی کیس میں پھنسانے کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔ بی جے پی والے دہلی میں الیکشن نہیں جیت سکتے، اس لیے وہ اروند کیجریوال کی منتخب حکومت کو گرانا چاہتے ہیں۔
Published: undefined
آتشی سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کبھی بھی دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت جیسی اسکیموں کو نافذ نہیں کر پائے گی۔ دہلی میں ہر عورت کو ہر ماہ 1000 روپے مل رہے ہیں، بی جے پی والوں کو اس سے پریشانی ہے۔ اس منصوبے کو روکنے کے لیے یہ سیاسی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں صدر راج نافذ کرنا غیر قانونی ہوگا۔ آتشی سنگھ نے کہا کہ عآپ نے 17 فروری کو دہلی اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کر دی تھی۔ جب برسرِ اقتدار پارٹی کے پاس اکثریت ہے تو صدر راج کا حکم نہیں دیا جا سکتا۔ دہلی اسمبلی میں اروند کیجریوال کو بھاری اکثریت حاصل ہے، اگر بی جے پی دہلی میں صدر راج نافذ کرتی ہے تو یہ غیر قانونی ہوگا۔
Published: undefined
آتشی سنگھ نے زور دے کر کہا کہ آپ کو دیکھنا ہوگا کہ اہم محکموں میں افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کئی ماہ سے رکی ہوئی ہے۔ ایل جی بے بنیاد طریقے سے ایم ایچ اے کو خط لکھ رہے ہیں، یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ دہلی حکومت کو گرانے کی سازش ہو رہی ہے، وہ دکھانا چاہتے ہیں کہ دہلی میں آئینی بحران ہے۔ ہم اس کے خلاف عدالت میں بھی جائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز