قومی خبریں

راجستھان کی بی جے پی حکومت نے ریاست کے ہزاروں نوجوانوں کو دیا جھٹکا! گہلوت حکومت کی اسکیم کو کیا بند

اشوک گہلوت حکومت نے ’راجیو گاندھی یووا مترا انٹرنشپ پروگرام‘ شروع کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت حکومت اہل نوجوانوں کا انتخاب کر کے انہیں 6 ماہ کے لیے مختلف شعبوں میں انٹرن شپ کرنے کا موقع دیتی تھی

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

جے پور: راجستھان میں حکومت بنتے ہی ریاست کی نئی بی جے پی حکومت نے نوجوانوں کو جھٹکا دیتے ہوئے 'راجیو گاندھی یووا مترا انٹرنشپ پروگرام' کو بند کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت کے جاری کردہ حکم کے مطابق، یہ اسکیم 31 دسمبر 2023 کے بعد مکمل طور پر بند ہو جائے گی۔ اس اسکیم کے بند کئے جانے پر سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ راجستھان میں اشوک گہلوت حکومت نے سال 2021 میں راجیو گاندھی یووا مترا انٹرنشپ اسکیم شروع کیا تھی۔ اس اسکیم کے تحت حکومت اہل نوجوانوں کا انتخاب کر کے انہیں 6 ماہ کے لیے مختلف شعبوں میں انٹرن شپ کرنے کا موقع دیتی تھی۔ انٹرن شپ کی تکمیل کے بعد نوجوانوں کو سرٹیفکیٹ بھی دیا جاتا تھا۔ اگر کسی امیدوار کی کارکردگی اچھی ہو تو اس کی انٹرن شپ کی مدت بڑھا دی جاتی تھی۔ اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ دو سال تک انٹرن شپ کرنے کا موقع دیا جاتا تھا۔

Published: undefined

اسکیم کو بند کرنے کے اعلان کے بعد سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا، ’’سرکاری اسکیموں کو ہر گھر تک پہنچانے کے لئے راجیو گاندھی یووا مترا انٹرنشپ پروگرام میں کام کرنے والے تقریبا 5000 نوجوانوں کی خدمات کو ختم کرنا مناسب نہیں ہے۔ یہ نوجوان سرکاری اسکیموں سے واقف ہیں اور حکومت کی بہت مدد کر رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

گہلوت نے مزید کہا، ''اگر نئی حکومت کو اس اسکیم کے نام سے کوئی مسئلہ تھا تو راجیو گاندھی سیوا کیندروں کی طرح اس کا نام بھی اٹل بہاری واجپئی کے نام پر رکھا جا سکتا تھا۔ جبکہ ریاست کے عوام جانتے ہیں کہ گزشتہ دور حکومت میں ہماری حکومت نے بی جے پی حکومت کے ذریعہ عارضی طور پر مقرر پنچایت معاونین کی تنخواہوں میں اضافہ کر کے انہیں مستقل کیا تھا۔ اس طرح کی مثبت سوچ کے ساتھ، نئی حکومت کو راجیو گاندھی یووا مترا انٹرنشپ پروگرام کو بھی جاری رکھنا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined