قومی خبریں

پلوں کے مسلسل منہدم ہونے کے بعد بیدار ہوئی بہار حکومت، جانچ کے لیے تشکیل دی اعلیٰ سطحی کمیٹی

بہارمیں گزشتہ 13 دنوں میں 6 پلوں کے گرنے کے واقعات ہوئے ہیں، جس کے بعد یہ اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی پلوں کے گرنے کی وجوہات کا تجزیہ کرے گی اور ضروری اصلاحی کارروائی کی سفارش کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>گنڈک ندی کے منہدم شدہ پل کی فائل تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

گنڈک ندی کے منہدم شدہ پل کی فائل تصویر/ سوشل میڈیا

 

بہار میں پلوں کے مسلسل منہدم ہونے کے واقعات کے بعد ریاستی حکومت نے جانچ کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ حکومت کے محکمہ تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری نے کہا ہے کہ محکمہ نے ریاست کے مختلف حصوں سے پُل گرنے کے حالیہ واقعات کی جانچ کے لیے چیف انجینئر کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی ان پلوں کے گرنے کی وجوہات کا تجزیہ کرے گی اور ضروری اصلاحی کارروائی کی سفارش کرے گی۔ یہ اعلیٰ سطحی کمیٹی زیر تعمیر پلوں کے معیار کی بھی جانچ کرے گی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ بہار میں گزشتہ 13 دنوں میں 6 پلوں کے گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں، جس کے بعد نتیش حکومت نے یہ اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اتوار (30 جون) کو کشن گنج کے کھوسی ڈانگی گاؤں میں 2009-10 میں ایم پی فنڈ سے بوند ندی پر تعمیر کیا گیا پل ٹوٹ گیا تھا۔ 13 دنوں کے اندر منہدم ہونے والے پلوں میں ایسے پل بھی شامل ہیں جو زیر تعمیر ہیں۔ یہ پل ریاست کے رورل ورکس ڈپارٹمنٹ (آر ڈبلیو ڈی) کے ذریعے بنائے گئے تھے یا بنائے جا رہے تھے۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق آر ڈبلیو ڈی کے وزیر اشوک چودھری نے منگل (2 جون) کو کہا کہ چیف انجینئر کی سربراہی میں کمیٹی ان پلوں کے گرنے کی وجوہات کا تجزیہ کرے گی اور ضروری اصلاحی کارروائی کی سفارش کرے گی۔ یہ کمیٹی پلوں کے گرنے کی وجوہات کا پتہ لگائے گی اور حل بھی تجویز کرے گی۔ اشوک چودھری نے کہا کہ آر ڈبلیو ڈی کے ذریعے بنائے گئے پلوں سے متعلق یہ کمیٹی خصوصی طور پر کام کرے گی اور دو سے تین دنوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ 

Published: undefined

ابتدائی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اشوک چودھری نے کہا کہ کچھ پُل استعمال میں نہیں تھے یا ان کی دیکھ بھال کی ضرورت تھی۔ مثال کے طور پر پراریا گاؤں میں بکرہ ندی پر نو تعمیر شدہ 182 میٹر لمبا پل 18 جون کو گر گیا۔ اسے پی ایم جی ایس وائی کے تحت بنایا گیا تھا لیکن اپروچ روڈ نامکمل ہونے کی وجہ سے اسے ابھی تک نہیں کھولا گیا تھا۔ اشوک چودھری نے بتایا کہ کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پل کی بنیاد اور اس کی تعمیر میں استعمال ہونے والے میٹریل کے معیار سمیت تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined