کولکاتا: امفان طوفان کی پہلی سالگرہ کے موقع پر مغربی بنگال ایک اور تباہ کن طوفان ’یاس‘ سے نمٹنے کی تیاریوں میں مشغول ہوگیا ہے۔ ایک طرف جہاں ریاستی حکومت نے جنگی پیمانے پر تیاریاں شروع کردی ہیں وہیں نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیمیں مغربی بنگال اور اڈیشہ میں ساحلی علاقوں میں پوزیشننگ لینا شروع کردیا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق این ڈی آر ایف کی ٹیم جنوبی 24 پرگنہ کے کاکدیپ، ساگر، بسنتی، گوسابا اور ڈائمنڈ ہاربرس بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مزید این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کو پاتھر پرتیما، نام خانہ اور متھورا پور بھیجا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں شمالی 24 پرگنہ کے ہنگل گنج اور حسن آباد اور بیرک پور میں تعینات کی گئیں ہیں۔
Published: undefined
این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کو ہدایت دی کی گئی ہے کہ طوفان سے باخبر رہنے کے لئے سیٹلائٹ فون کااستعمال کریں۔ کووڈ اسپتالوں میں اضافی جنریٹر رکھنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے تاکہ بجلی منقطع ہونے کی صورت ان کا بیک اَپ لیا جا سکے۔ جنوبی 24پرگنہ میں 3 لاکھ افراد کو محفوظ پناہ گاہ میں لانے کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ حکومت کی جانب سے اسپتالوں میں طوفان سے متاثرہ افراد کے لئے بستر محفوظ رکھنے کے لئے ضروری ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عارضی کیمپ لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کل ریاستی سکریٹریٹ نوبنو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ میں نے گزشتہ سال ایک تباہی دیکھی تھی۔وزیر اعظم ہیلی کاپٹرلے کر آئے اور چلے گئے اور ریاست کےلئے کچھ بھی مدد نہیں کی ۔ایک سال بعد پھر ایک آفت آنے والی ہے۔ یہ سال بہ سال آرہے ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان ساحلی علاقے کے ہر بلاک میں 24 گھنٹے الرٹ جاری کیا جارہا ہے۔ انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر ماسک کی خریداری کرلیں ۔سمندر اور ندیوں میں ماہی گیروں کو بھی سمندر کے کنارے جانے سے منع کیا گیا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ’یاس‘ 22 اور 26 مئی کے درمیان مغربی بنگال اور اڈیشہ کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گی۔ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ڈائریکٹر جنرل ایس این پردھان نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ طوفان یاس کے پیش نظر مغربی بنگال اور اڈیشہ میں مقیم این آرڈی ایف کی ٹیموں کو دوبارہ تعینات کیا جارہا ہے ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز