یوگی حکومت میں ایک بار پھر بھیڑ کا تشدد منظر عام پر آیا ہے۔ بریلی میں بھیڑ کے تشدد کے ایک نئے معاملے میں مسلم نوجوان ساحل کو اس کے بالوں سے گھسیٹا گیا، بے رحمی سے پٹائی کی گئی، اور اور پھر اس کے پیروں کو باندھ دیا گیا تاکہ وہ چوری کی بات قبول کر لے۔ واقعہ منگل کی دوپہر بس اڈے پر پیش آیا اور اس کی ویڈیو بعد میں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
Published: undefined
بریلی کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) روہت سنگھ سجوان نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے از خود نوٹس لیا ہے اور نامعلوم اشخاص کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 147 (فساد)، 149 (غیر قانونی جلسہ کے کسی بھی رکن کے ذریعہ کیا گیا جرم)، 323 (قصداً چوٹ پہنچانا) اور 342 (غلط جیل) کے تھت شکایت درج کی ہے۔ ساحل کے ساتھ مار پیٹ کرنے والے کی ویڈیو اور تصویروں کے ذریعہ شناخت کی جائے گی۔‘‘
Published: undefined
واقعہ کے تعلق سے بتایا جا رہا ہے کہ ایک مسافر دیویندر کمار نے پایا کہ اس کا فون اس کی جیب سے غائب تھا، جب کہ ایک دیگر شخص نے دعویٰ کیا کہ اس کا والیٹ چوری ہو گیا تھا۔ جب راہ گیروں نے پاس کھڑے لوگوں سے پوچھ تاچھ شروع کر دیا اور 20 سالہ مزدور محمد ساحل سے جب پوچھ تاچھ کی گئی تو وہ لڑکھڑا گیا۔ بھیڑ نے فوراً اس پر حملہ کر دیا اور مار پیٹ کرنے لگے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ پولیس کے پہنچنے سے قبل تقریباً 30 منٹ تک اس کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔ حالانکہ اس کے پاس سے چوری کا کوئی بھی سامان برآمد نہیں ہوا۔ زخمی ساحل کو فوری علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا اور بعد میں اسے لاک اَپ میں ڈال دیا گیا۔ دیویندر کمار کی شکایت کی بنیاد پر ایک نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ کوتوالی ایس ایچ او پنکج پنت نے کہا کہ ہم نے پایا کہ ساحل جرم میں شامل تھا، لیکن ساحل کے پاس کوئی فون یا والیٹ نہیں ملا۔ ہمیں اس کے دوست صابر نام کے ایک شخص کا فون ملا۔ اسے بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بریلی میں 2019 کے بعد سے یہ چوتھا ایسا معاملہ ہے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ اگست 2019 میں مویشی چوری کے شبہ میں بھیڑ کے ذریعہ حملہ کیے جانے کے بعد ایک ذہنی طور سے بیمار مسلم شخص کی پٹائی کی گئی جس سے وہ کومہ میں چلا گیا۔ اس کی اسپتال میں موت ہو گئی۔ گزشتہ سال ستمبر میں شراب کے نشے میں مدہوش ایک مسلم شخص کو چور سمجھ لیا گیا تھا اور پھر اس کی پٹائی درخت سے باندھ کر بھیڑ کے ذریعہ کی گئی تھی۔ اس کی بھی علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔ علاوہ ازیں رواں سال فروری میں 31 سالہ ایک مسلم ٹیکسی ڈرائیور پر مویشی چوری اور پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے اس کی بھی موت ہو گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز