الٰہ آباد ہائی کورٹ نے 12 مئی کو گیان واپی مسجد اور کاشی وشوناتھ مندر معاملہ میں ایک انتہائی اہم فیصلہ صادر کیا۔ عدالت نے کہا کہ گیان واپی مسجد میں سروے کے دوران ملے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کرائی جائے۔ عدالت نے ضلع جج کے اس حکم کو بھی رد کر دیا جس میں انھوں نے کاربن ڈیٹنگ کے مطالبہ والی عرضی کو خارج کیا تھا۔
Published: undefined
جسٹس اروند کمار مشرا کی بنچ نے اے ایس آئی کی رپورٹ کی بنیاد پر مبینہ شیولنگ کا سائنسی سروے کرانے کا حکم دیا۔ عدالت نے ہندوستانی آثار قدیمہ سروے محکمہ سے کہا کہ شیولنگ کو ’بغیر نقصان پہنچائے سائنسی جانچ کرے۔‘
Published: undefined
واضح رہے کہ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ گیان واپی مسجد احاطہ کے نیچے 100 فیٹ اونچا آدی وشویشور کا جیوترلنگ ہے۔ کاشی وشوناتھ مندر کی تعمیر تقریباً 2050 سال پہلے مہاراجہ وکرمادتیہ نے کروائی تھی، لیکن مغل حاکم اورنگ زیب نے 1664 میں مندر کو منہدم کر دیا۔ دعویٰ میں کہا گیا ہے کہ مسجد کی تعمیر مندر کو توڑ کر اس کی زمین پر کی گئی ہے جو کہ اب گیان واپی مسجد کی شکل میں مشہور ہے۔
Published: undefined
اس معاملے میں ہندو فریق کا مطالبہ ہے کہ گیان واپی احاطہ کا اے ایس آئی سروے کر یہ پتہ لگایا جائے کہ زمین کے اندرونی حصہ میں مندر کے باقیات ہیں یا نہیں۔ ساتھ ہی متنازعہ ڈھانچے کا فرش توڑ کر یہ بھی پتہ لگایا جائے کہ 100 فیٹ اونچا جیوترلنگ وشویشورناتھ بھی وہاں موجود ہے یا نہیں۔ علاوہ ازیں مسجد کی دیواروں کی بھی جانچ کی جائے اور پتہ لگایا جائے کہ یہ مندر کی دیواریں ہیں یا نہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز