فلم ’آدی پُرش‘ بنانے والوں پر آج ایک بار پھر الٰہ آباد ہائی کورٹ نے سخت ناراضگی ظاہر کی۔ ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے سنسر بورڈ کے کردار پر سوال کھڑا کر دیا اور کہا کہ سنسر بورڈ نے اپنی ذمہ داری ٹھیک طرح نہیں نبھائی۔ سماعت کے دوران عدالت نے فلم کے ڈائیلاگ رائٹر منوج منتشر شکلا کو نوٹس بھی جاری کیا۔ عدالت نے منوج منتشر سے ایک ہفتے کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔
Published: undefined
آج فلم ’آدی پُرش‘ کے خلاف داخل عرضی پر سماعت کے دوران تبصرہ کرتے ہوئے الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ’’اس فلم میں استعمال کیے گئے ڈائیلاگ ایک بڑا ایشو ہے۔ لوگوں کے لیے راماین ایک مثال ہے، راماین قابل تقلید ہے۔ آج بھی لوگ رام چرت مانس پڑھ کر گھر سے نکلتے ہیں۔ ایسے میں کچھ چیزوں کو چھونے (چھیڑ چھاڑ کرنے) سے پرہیز کرنا چاہیے تھا۔‘‘
Published: undefined
فلم میں استعمال کیے گئے ڈائیلاگ پر عدالت نے حیرانی ظاہر کی اور سخت لہجے میں کہا کہ فلم میں بھگوان ہنومان اور ماں سیتا کو جس طرح سے دکھایا گیا ہے وہ کسی کی سمجھ میں نہیں آ رہا۔ عدالت نے کہا کہ ’’اچھا ہوا جن لوگوں نے فلم دیکھنے کے بعد قانون نہیں توڑا۔ فلمسازوں نے شاید موضوع کی سنجیدگی کو سمجھا ہی نہیں تھا۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ فلم ’آدی پُرش‘ میں اداکار پربھاس نے شر رام کا، کیرتی سینن نے ماں سیتا کا اور سیف علی خان نے راون کا کردار نبھایا ہے۔ فلم کے ڈائیلاگ منوج منتشر نے لکھے ہیں۔ اس فلم کی ریلیز کے بعد سے ہی ڈائیلاگ کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا۔ کچھ لوگوں نے اس بات پر بھی اعتراض کیا ہے کہ ماں سیتا کو بغیر بلاؤز کے دکھایا گیا ہے۔ فلم کے خلاف داخل عرضی پر الٰہ آباد ہائی کورٹ میں 26 جون کو بھی سماعت ہوئی تھی جس میں عدالت نے فلم بنانے والوں کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کم از کم راماین اور قرآن پاک جیسے مذہبی صحفیوں کو تو بخش دیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز