اتر پردیش میں 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی معاملے میں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے آج ایک انتہائی اہم فیصلہ سنایا ہے۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے جمعہ کے روز اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اس بھرتی کی پوری میرٹ لسٹ کو ہی رد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کہا ہے کہ تین مہینے کے اندر نئی میرٹ لسٹ جاری کی جائے۔ عدالت کا یہ حکم یوپی حکومت کے لیے زوردار جھٹکا ہے۔ نئی لسٹ بننے سے گزشتہ 4 سال سے خدمات دے رہے ہزاروں اساتذہ باہر ہو جائیں گے۔
Published: undefined
جسٹس اے آر مسعودی اور جسٹس برج راج سنگھ کی دو رکنی بنچ نے آج پورے سلیکشن لسٹ کو رد کرتے ہوئے سنگل بنچ کے حکم کو منسوخ کر دیا۔ بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے 69 ہزار اسسٹنٹ ٹیچر بھرتی امتحان کا نتیجہ یکم جون 2020 کو جاری کیا گیا تھا۔ ریزلٹ میں جنرل کیٹگری کے لیے کَٹ آف 67.11 فیصد اور او بی سی کے لیے کَٹ آف 66.73 فیصد تھا۔ ٹیچر بھرتی کے عمل سے متعلق یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ 19 ہزار عہدوں پر ریزرویشن کے اصولوں پر پوری طرح عمل نہیں کیا گیا تھا۔ الزام عائد کیا گیا تھا کہ دیگر پسماندہ طبقہ کو 27 فیصد کی جگہ محض 3.86 فیصد کا ریزرویشن دیا گیا تھا۔
Published: undefined
بہرحال، سنگل بنچ نے ’ایپکس ٹیلنٹ ریوارڈ اگزام‘ (اے ٹی آر ای) کو اہلیت امتحان نہیں مانا تھا، ڈبل بنچ نے اس حکم کو رد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ریزرویشن ایکٹ 1994 کی دفعہ 3(6) اور بیسک ایجوکیشن ایکٹ 1981 پر عمل کرے۔ عدالت نے تین ماہ کے اندر نئی لسٹ ریزرویشن کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے حکومت سے دینے کے لیے کہا ہے، ساتھ ہی اے ٹی آر ای امتحان کو اہلیت امتحان مانا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined