قومی خبریں

دہلی میں فضائی آلودگی کی سطح انتہائی خطرناک، ایئر کوالٹی انڈیکس 317 پر پہنچ گیا

سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی دہلی میں فضائی آلودگی کی سطح میں تشویشناک اضافہ ہو گیا ہے۔ منگل کی صبح 8:30 بجے تک دہلی کا اوسط اے کیو آئی 317 پر پہنچ گیا، جوکہ انتہائی خطرناک درجہ بندی میں آتا ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

دہلی کی تصویر / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی قومی راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی کی سطح میں تشویشناک اضافہ ہو گیا ہے۔ منگل کی صبح 8:30 بجے تک دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 317 پر پہنچ گیا، جو کہ انتہائی خطرناک درجہ بندی میں آتا ہے۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق دہلی کی فضائی آلودگی کی صورت حال اس وقت نہایت سنجیدہ ہے۔ اگر ہم دہلی این سی آر کے مختلف مقامات کا جائزہ لیں تو فرید آباد میں اے کیو آئی 156، گڑگاؤں میں 221، غازی آباد میں 263، گریٹر نوئیڈا میں 276 اور نوئیڈا میں 246 درج کیا گیا۔

Published: undefined

یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ دہلی کے بیشتر علاقوں میں اے کیو آئی 300 سے اوپر اور بعض مقامات پر 400 کے قریب ہے، جو کہ بہت ہی خراب تصور کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر، علی پور میں 322، آنند وہار میں 385، اشوک وہار میں 342، آیا نگر میں 316، بوانا میں 350 اور براڑی کراسنگ میں 340 کی سطح ریکارڈ کی گئی ہے۔

دہلی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے (آئی جی آئی) پر بھی اے کیو آئی 318 درج کیا گیا ہے، جبکہ جہانگیر پوری میں یہ 358، میجر دھیان چند اسٹیڈیم میں 328 اور منڈکا میں 365 تک پہنچ گیا ہے۔

Published: undefined

دہلی کے دیگر علاقوں میں بھی صورتحال بہتری کی طرف نہیں بڑھ رہی ہے۔ نہرو نگر میں 321، نارتھ کیمپس ڈی یو میں 310، اوکھلا فیز 2 میں 314، اور راک پورم میں 333 کا اے کیو آئی درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، روہنی میں 348، سیری فورٹ میں 395 اور ویویک وہار میں 338 کا معیار ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دہلی کے آٹھ علاقوں میں اے کیو آئی 200 سے اوپر اور 300 کے درمیان ہے۔ ان میں چاندنی چوک میں 212، ڈی ٹی یو میں 272، آئی ٹی او میں 296، اور لودھی روڈ میں 281 شامل ہیں۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ دہلی میں فضائی آلودگی کی صورتحال دن بدن بگڑ رہی ہے، اور شہریوں کی صحت کے لیے یہ ایک بڑا خطرہ بن رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined