سری نگر: ضلع مجسٹریٹ سری نگر اعجاز اسد نے لوگوں سے کورونا گائیڈ لائنز پر عمل کرنے کی اپیل کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع انتظامیہ کورونا کی موجودہ لہر سے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں گھبرانے کی نہیں بلکہ صبر و تحمل سے کام لے کر ایس او پیز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو دنوں کے اندر بستروں کی گنجائش 13 سو کے قریب بڑھا دی گئی ہے اور ضرورت پڑنے پر اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ موصوف نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ کیا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے یہاں دو دنوں کے اندر بستروں کی گنجائش 13 سو کے قریب بڑھا دی ہے ضرورت پڑنے پر اس میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں آکسیجن پلانٹ کلی طور پر چل رہے ہیں اور اس کے علاوہ کشمیر نرسنگ ہوم میں ایک ہزار ایل پی ایم کا اضافہ کیا جا رہا ہے اور شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال میں بھی ایک ہزار ایل پی ایم کا اضافہ کیا جائے گا۔ موصوف ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ آنے والے دو ہفتوں کے اندر قریب 15 سو ایل پی ایم کا اضافہ کیا جائے گا۔
Published: undefined
اعجاز اسد نے کہا کہ موجودہ حالات میں گھبرانے کی بجائے ایس او پیز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ صبر و تحمل سے کام لینا ہے اور سب سے اہم بات ایس او پیز پر عمل کرنا ہے جیسے ماسک لگانا ہے‘۔ موصوف نے لوگوں کو کورونا ویکیسن لگوانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’میری لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے اپنے نزدیکی سینٹروں پر جا کر کورونا ویکیسن لگوائیں کیونکہ اس کے لگوانے کے بعد قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے اور زیادہ علیل ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے‘۔
Published: undefined
اعجاز اسد نے کہا کہ ہم سسٹم کے اندر کوئی کوتاہی نہیں ہونے دیں گے اور ہم لوگوں کی مدد کرنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ بتادیں کہ ملک بھر کے ساتھ جموں وکشمیر میں بھی کورونا کیسز اور اموات میں روز افزوں غیر معمولی اضافہ درج ہو رہا ہے جس سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کورونا کی اس دوسری لہر کی روک تھام کے لئے یونین ٹریٹری میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے جس کے تحت بازاروں میں صرف پچاس فیصد دکان ہی کھلے رہتے ہیں اور مسافر بردار گاڑیوں کو بھی پچاس فیصد سواریاں اٹھانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز