قومی خبریں

پارلیمنٹ میں خود کو آگ لگانا چاہتے تھے ملزمین، پولیس پوچھ تاچھ میں حیرت انگیز انکشاف

پارلیمنٹ میں ہنگامہ کرنے والے ملزمین نے پوچھ تاچھ کے دوران انکشاف کیا کہ وزیٹرس گیلری سے لوک سبھا چیمبر میں کودنے کا منصوبہ بنانے سے پہلے انھوں نے کئی دیگر متبادل پر بھی غور کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خلاف ورزی کرنے والے 4 ملزمین</p></div>

پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خلاف ورزی کرنے والے 4 ملزمین

 

تصویر سوشل میڈیا

پارلیمنٹ میں دراندازی کرنے والے ملزمین نے پولیس پوچھ تاچھ کے دوران حیرت انگیز انکشاف کیا ہے۔ ملزمین نے بتایا کہ انھوں نے پارلیمنٹ میں خود کو نذرِ آتش کرنے کا منصوبہ بھی بنایا تھا۔ ساتھ ہی پارلیمنٹ میں پرچہ پھینکنے کے عمل پر بھی غور کیا گیا تھا۔ حالانکہ بعد میں انھوں نے ان دونوں متبادل کو چھوڑ دیا اور آخر میں پارلیمنٹ میں گھس کر اسموک کینسٹر سے رنگین دھواں چھوڑنے پر اتفاق قائم ہوا۔

Published: undefined

دہلی پولیس افسران نے ہفتہ کے روز بتایا کہ ملزمین نے پوچھ تاچھ کے دوران جانکاری دی کہ وزیٹرس گیلری سے لوک سبھا چیمبر میں کودنے کا منصوبہ طے کرنے سے پہلے انھوں نے کئی دیگر متبادل پر بھی غور کیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پہلے ملزمین نے اپنے جسم پر فائر پروف جل لگا کر پارلیمنٹ ہاؤس میں خود کو آگ لگانے کے منصوبہ پر غور کیا تھا، لیکن بعد میں یہ ارادہ ترک کر دیا۔ اس کے علاوہ ملزمین نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پرچہ پھینکنے کا بھی منصوبہ بنایا تھا لیکن پھر آخر میں انھوں نے لوک سبھا میں اسموک کینسٹر سے رنگین دھواں چھوڑنا طے کیا اور بدھ کے روز یہی عمل انجام دیا گیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خلاف ورزی معاملے پر اپوزیشن لگاتار برسراقتدار طبقہ کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اپوزیشن بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کی پارلیمانی رکنیت منسوخ کرنے اور انھیں گرفتار کا مطالبہ زور و شور سے کر رہا ہے، حالانکہ حکومت نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ دوسری طرف اس معاملے کی جانچ کر رہی دہلی پولیس کی اسپیشل سیل میسور سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کا بیان درج کرنے پر غور کر رہی ہے۔ دراصل پرتاپ سمہا نے ہی ملزمین ساگر شرما اور منورنجن ڈی کا وزیٹر پاس بنانے کو اپنی منظوری دی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined