اجودھیا: ایودھیا میں متنازعہ زمین معاملے میں فریق محمد اقبال انصاری نے شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے ایودھیا دورے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سیاست داں کی ’دھرم یاترا‘ نہیں بلکہ سیاست ہے۔
Published: 16 Jun 2019, 9:10 PM IST
اقبال انصاری اتوار کو اپنی رہائش پر یو این آئی سے بات چیت میں کہا کہ متنازعہ زمین کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے اس لئے اس ضمن میں دونوں جانب کے فریق کو عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کا ایودھیا دورہ مکمل طور سے سیاست سے متأثر ہے۔ مانا کی ایودھیا دھرم نگری ہے یہاں سریو اسنان، ہنومان گڑھی اور رام للا کا درشن کرنا اچھی بات ہے لیکن 18 اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ایودھیا آنا یہ دھرم نہیں بلکہ سیاست ہے۔
Published: 16 Jun 2019, 9:10 PM IST
انہوں نے کہا کہ وہ بابری مسجد اور رام جنم بھومی کی سیاست نہ کریں تو بہتر ہے۔ اس معاملے کو حل کرنے کے لئے سپریم کورٹ نے پینل بھی بنایا ہے۔ وہی پینل دونوں فریقین سے بلا رہا ہے۔ ایودھیا ایک مذہبی مقام ہے لیکن سیاست داں یہاں صرف سیاست کرنے آتے ہیں۔ اپنے مقصد کے لئے وہ رام جنم بھومی۔بابری مسجد کی سیاست کرتے ہیں۔ بابری مسجد کے فریق نے کہا کہ ایودھیا سادھو سنتوں کا شہر ہے اور جہاں سادھو سنت ہوتے ہیں وہاں امن ہوتا ہے۔
Published: 16 Jun 2019, 9:10 PM IST
انہوں نے مزید کہا کہ معاملہ کورٹ میں ہے اس لئے ہمیں اس کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے لیکن ایسا لگتا ہے کہ فریق ثانی کو عدالت پر یقین نہیں ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو آئین کو نہیں مانتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ثالثی پینل تشکیل دیا ہے جو اپنا کام کر رہا ہے۔ ان لوگوں کو تھوڑا اور صبر کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مندر۔مسجد پر کوئی ایسی بیان بازی نہیں کرنی چاہیے جس سے کسی ایک فریق کے جذبات کو ٹھیس پہنچے۔ ہمیں مل کر سماجی ہم آہنگی کے لئے کام کرنا چاہیے۔
Published: 16 Jun 2019, 9:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Jun 2019, 9:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز
تصویر سوشل میڈیا