نئی دہلی: ٹی جی ٹی اُردو امتحان کی تیاری کر رہے امیدواروں کو اس وقت زور کا جھٹکا لگا جب ڈی ایس ایس ایس بی (دہلی سب آرڈینیٹ سروسز سلیکشن بورڈ) کی جانب سے یہ سرکلر جاری کیا گیا کہ 27 اگست 2024 کو منعقد ہونے والا امتحان منسوخ کر دیا گیا ہے اور امیدوار آئندہ تاریخ کا انتظار کریں۔ امتحان منسوخ کی خبر جوں ہی عام ہوئی امیدوار سمیت اُردو دنیا کی بااثر شخصیات نے اپنا رد عمل ظاہر کیا اور امتحان منسوخ کرنے کی مذمت کی۔
Published: undefined
امیدواروں میں تشویش اس با ت کو لے کر ہے کہ ایک تو ملک میں بے روزگاری تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے اور تعلیم یافتہ نوجوان رات دن محنت کر کے امتحان کی تیاری کرتے ہیں اور عین وقت پر سرکلر جاری ہوتا ہے کہ آپ کا امتحان یا تو رد ہو گیا یا ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ایسی صورت میں مستقبل کی فکر امیدواروں کو مزید ستا رہی ہے۔ دوسری بات ٹی جی ٹی اردو امتحان کا ملتوی ہونے سے یہ قیاس لگایا جا رہا ہے کہ اب دوبارہ امتحان کم از کم چھ ماہ بعد منعقد ہوگا۔
Published: undefined
اردو، پنجابی و دیگر ہندوستانی زبانوں کے محسن شمس الدین نے اس تعلق سے کہا کہ ٹی جی ٹی اُردو کا امتحان منسوخ ہونا افسوس کی بات ہے۔ سبھی امیدواروں اور تنظیموں سے اپیل ہے کہ ڈی ایس ایس ایس بی سے تحریری طور پر مطالبہ کریں کہ یہ امتحان جلد از جلد منعقد کرایا جائے۔ یہ نوٹس دیکھنے کے بعد امیدوار دو زمروں میں تقسیم ہو جائیں گے۔ ایک وہ جو تیاری کو روک دیں گے، سستی کا مظاہرہ کر وقت برباد کریں گے، اور دوسرے وہ جو مسلسل تیاری جاری رکھیں گے اور جو تياری میں کمی بیشی رہ گئی تھی اس کو مکمل کریں گے۔ تاہم جو تیاری جاری رکھیں گے وہ کامیابی ضرور حاصل کریں گے، اس لیے آپ سب کو مشورہ ہے کہ تیاری اسی طرح جاری رکھیں جیسے کہ کل ہی امتحان ہونے والا ہے۔
Published: undefined
امتحان کی منسوخی کے تعلق سے بات کرتے ہوئے اُردو اکادمی دہلی کے سابق وائس چیئر مین پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے کہا کہ امتحان کا منسوخ ہونا ہم سب کے لیے اس لیے تشویش ناک ہے کہ امیدوار کڑی محنت و لگن سے اپنی تیاریوں میں جڑے ہوئے تھے۔ نوکری کے سلسلے میں اس طرح کے امتحان منسوخ نہیں ہونے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اُردو اکادمی دہلی کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے چونکہ وہ ٹی جی ٹی اُردو امیدواروں کو کوچنگ کرا رہی تھی۔ امیدواروں سے اپیل کرتے ہوئے اختر الواسع نے کہا کہ ہمیں کسی بھی طرح کی مایوسی اپنے سر لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں اُردو اساتذہ کی سینکڑوں آسامیاں خالی ہیں۔ آج نہیں تو کل حکومت کو ان خالی پڑی اسامیوں کو پر کرنا ہی ہوگا اس لیے امیدوار اپنی تیاری جاری رکھیں۔
Published: undefined
اُردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (یو ڈی او) کے قومی صدر ڈاکٹر سید احمد خان نے اس بابت بات کرتے ہوئے کہا کہ غالبا یہ پہلا موقع ہے کہ ڈی ایس ایس ایس بی نے امتحان منسوخ کیا ہے۔ کن وجوہات کی بنیاد پر یہ امتحان ملتوی کیا گیا ہے یہ پوائنٹ قابل غور ہے۔ آج دہلی کے سرکاری اسکولوں میں اُردو اساتذہ کی کمی ہے اور امتحان منسوخ ہونا یہ سوال پیدا کرتا ہے کہ کہیں یہ کسی کی سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ تو نہیں، عموما دیکھنے میں آ رہا ہے کہ اقلیتوں کے حوالے سے مرکزی و صوبائی حکومتوں کا رویہ انصاف و حق پسندی پر مبنی نہیں ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر سید احمد خاں نے کہا کہ اتار چڑھا ؤزندگی کا حصہ ہے۔ امیدواروں کو چاہئے کہ وہ یہ نہ سمجھے کہ اب امتحان نہیں ہوگا وہ اپنی تیاری دوگنی رفتا سے کریں تاکہ جب امتحان کی تاریخ آئے اور وہ پوری طرح تیار ہوں اور امتحان پاس کر کے نوکری حاصل کر سکیں۔ علاوہ ازیں لیڈ فاؤنڈیشن کے قومی جنرل سکریٹری ماسٹر ارشد چودھری نے کہا کہ ٹی جی ٹی اُردو کا امتحان منسوخ ہونا افسوس کی بات ہے۔ لیڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے جلد ہی ایک خط ڈی ایس ایس ایس بی کو تحریری طور پر دیا جائے گا جس میں مطالبہ کیا جائے گا کہ یہ امتحان جلد از جلد منعقد کرایا جائے۔
Published: undefined
سروودے بال ودیالیہ جعفرآباد دہلی کے پرنسپل تسلیم احمد کا کہنا تھا کہ امتحان کن وجوہات پر منسوخ کیا گیا یہ کہہ پانا مشکل ہے۔ تاہم امیدواروں کو یہ بات بھی ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ دہلی کے اسکولوں میں ریگولر اُردو اساتذہ کی سینکڑوں اسامیاں خالی ہیں جن کو پُر کرنے کے لیے امتحان ضرور منعقد ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ ہر بار اہل امیدواروں کو بیدار کیا جاتا ہے ساتھ ہی ان کو کوچنگ بھی دی جاتی ہے تاکہ وہ ڈی ایس ایس ایس بی کا امتحان پاس کر سکیں اور امتحان سے متعلق جتنے بھی شک و شبہات یا کوئی کنفیوژن ہے وہ دور ہو جائیں۔ تسلیم احمد نے آگے کہا کہ امیدواروں کو پُرامید رہتے ہوئے اپنی تیاری جاری رکھنی چاہیے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اس بار ڈی ایس ایس ایس بی (دہلی سب آرڈینیٹ سروسز سلیکشن بورڈ) کی جانب سے بھرتی 2024 کے لیے ٹی جی ٹی اُردو مرد زمرہ میں 265، ٹی جی ٹی اْردو خاتون زمرہ میں 356، یعنی دونوں ملا کر 621 اسامیاں نکالی گئیں تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز