تمل ناڈو میں جمعہ (11 اکتوبر) کی دیر رات ایک بڑا ٹرین حادثہ پیش آیا۔ یہاں میسور سے بہار کے دربھنگہ جا رہی میسور دربھنگہ باگمتی ایکسپریس ٹرین (12578) چنئی کے قریب کاوارپیٹائی ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں 19 افراد زخمی ہو گئے۔
Published: undefined
ریلوے بورڈ نے کہا ہے کہ چنئی ریلوے ڈویژن کے پونیری کاواراپیٹائی سیکشن میں ایکسپریس ٹرین اور مال بردار ٹرین کے درمیان تصادم میں کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔
سدرن ریلوے نے کہا کہ ایل ایچ بی ڈبوں والی ٹرین نمبر 12578 میسور ڈبروگڑھ دربھنگہ ایکسپریس کو 11 اکتوبر کو رات 8.27 بجے تروولور ضلع کے پونیری اسٹیشن کو عبور کرنے کے بعد آگے بڑھنے کے لیے گرین سگنل دیا گیا تھا لیکن کاواراپیٹائی اسٹیشن پر میں داخل ہونے کے دوران ٹرین کی آپریشن ٹیم کو تیز جھٹکا لگا اور سگنل کے مطابق مین لائن میں جانے کے بجائے ٹرین 75 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 'لوپ لائن' میں گھس گئی اور وہاں کھڑی مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی۔
Published: undefined
اس واقعے کے بارے میں ریلوے بورڈ کے انفارمیشن اینڈ پبلسٹی (ای ڈی/آئی پی) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر دلیپ کمار نے کہا، ’’ہمیں ٹرین حادثے کی اطلاع ملی اس کے بعد امدادی کام تیزی سے شروع کر دیا گیا۔ پوری ٹرین کے تمام مسافروں کو نکال لیا گیا۔ کوئی مسافر شدید زخمی نہیں ہوا، تمام مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
ریلوے بورڈ کے انفارمیشن اینڈ پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر دلیپ کمار نے امدادی کاموں کے بارے میں تازہ ترین معلومات دیتے ہوئے کہا، ’’ہم تمام مسافروں کو ای ایم یو کے ذریعے چنئی سینٹرل لے جا رہے ہیں اور انہیں دربھنگہ/دیگر مقامات پر لے جانے کے لیے چنئی میں ٹرین کا انتظام کیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مسافروں کو مفت کھانا، پانی اور ناشتہ فراہم کیا گیا ہے۔
Published: undefined
تمل ناڈو کے نائب وزیر اعلی ادھیانیدھی اسٹالن نے ٹرین حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں سے ملاقات کی، جن کا چنئی کے سرکاری اسٹینلے میڈیکل کالج اسپتال کے شعبہ حادثات اور ایمرجنسی میں علاج چل رہا ہے۔ چنئی ڈویژن کے پونیری کاوارپیٹائی ریلوے اسٹیشنوں (چنئی سے 46 کلومیٹر) پر مرمت کا کام جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined