اتراکھنڈ بی جے پی میں گزشتہ کچھ دنوں سے جو ہنگامہ برپا تھا، وہ وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت کے استعفیٰ کی شکل میں اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے۔ چار سال تک اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ رہے ترویندر راوت نے منگل کی شام اپنا استعفیٰ گورنر بے بی رانی موریہ کے حوالے کر دیا۔ اب اتراکھنڈ کا نیا وزیر اعلیٰ کون بنے گا، اس تعلق سے کشمکش کی صورت حال دیکھنے کو مل رہی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق وزیر اعلیٰ کی کرسی کی ریس میں مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک، وزیر ثقافت ستپال مہاراج، وزیر دھنسنگھ راوت، رکن پارلیمنٹ انل بلونی اور رکن پارلیمنٹ اجٹ بھٹ کا نام شامل ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بدھ کو دہرہ دون میں ہونے والی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں نئے وزیر اعلیٰ کے نام پر مہر لگے گا۔
Published: undefined
گورنر کو استعفیٰ سونپنے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تریویندر راوت نے کہا کہ ’’میں طویل مدت سے سیاست میں ہوں اور میری یہ خوش قسمتی رہی کہ گزشتہ چار سال مجھے اتراکھنڈ کی خدمت کرنےکا موقع ملا۔ میں نے ایک چھوٹے سے گاؤں میں جنم لیا، والد سابق فوجی تھے، اور کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ پارٹی مجھے اتنی بڑی ذمہ داری دے گی۔ لیکن بی جے پی میں ہی یہ ممکن تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اجتماعی طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب کسی دوسرے کو یہ ذمہ داری دی جانی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ امت شاہ سے دو راؤنڈ کی میٹنگ کے بعد بی جے پی صدر جے پی نڈا نے وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت کو طلب کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ راوت نے پیر کو بی جے پی سربراہ نڈّا سے ان کی رہائش پر ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات سے پہلے راوت نے پارٹی کے راجیہ سبھا رکن انل بلونی کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ نڈّا سے تقریباً 40 منٹ کی ملاقات کے بعد راوت نے صحافیوں کے سوالوں کا کوئی جواب نہیں دیا اور دہلی واقع اپنی رہائش کے لیے روانہ ہو گئے تھے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ تریویندر راوت اور نڈا کی یہ ملاقات گزشتہ دو دنوں سے اتراکھنڈ میں چلے ڈرامہ کے بعد ہوئی تھی۔ دراصل بی جے پی نائب صدر رمن سنگھ اور جنرل سکریٹر و ریاستی انچارج دشینت گوتم بغیر کسی طے پروگرام کے گزشتہ دنوں دہرہ دون پہنچے اور ریاست کے کور گروپ کےلیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ اس سلسلے میں دونوں مرکزی آبزرور نے اپنی رپورٹ پارٹی سربراہ جے پی نڈا کے حوالے کر دی ہے۔ یہ سب اس لیے ہوا کیونکہ کچھ پارٹی اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کے طریقہ کار پر انگلی اٹھائی تھی اور اعلیٰ کمان کے سامنے اپنی بات بھی رکھی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined