ہندوستان میں کورونا وبا کی دوسری لہر کے درمیان اموات کی تعداد میں ہو رہے اضافہ کے درمیان تمل ناڈو واقع کوئمبٹور میں کچھ لوگوں نے مل کر ’کورونا دیوی‘ کے نام پر ایک مندر تعمیر کرایا ہے۔ یہ حالات 190 کی دہائی کے شروعاتی دور سے ملتی جلتی ہے جب ہیضہ کے سبب لوگوں کی جانیں جا رہی تھیں اور اس وقت بھی کچھ لوگوں نے مل کر ’پلیگ مریمّن مندر‘ کی تعمیر کرائی تھی۔ کوئمبٹور ضلع میں سال در سال ہیضہ کے قہر کے بعد اس مندر کی تعمیر ہوئی تھی اور اس میں ایک مورتی بھی نصب کی گئی تھی۔
Published: undefined
بہر حال، کورونا دیوی کا یہ مندر کوئمبٹور شہر کے باہری علاقے میں ایروگور کے پاس کامچی پورم میں واقع ہے۔ مندر کامچی پورم آدینم کے افسروں نے اپنے احاطہ میں قائم کی ہے۔ ایک افسر نے خبر رساں ادارہ ’آئی اے این ایس‘ کو بتایا کہ ’’کورونا دیوی ایک سیاہ پتھر کی مورتی ہے، جو 1.5 فیٹ لمبی ہے اور ہمیں پورا یقین ہے کہ دیوی لوگوں کو اس سنگین بیماری سے بچائیں گی۔‘‘ یہ جنوبی ہند میں کورونا دیوی کے نام سے بنا دوسرا مندر ہے۔ اس سے پہلے کیرالہ کے کولم ضلع واقع کڈکّل میں اس طرح کا ایک مندر تعمیر کرایا جا چکا ہے۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق کورونا دیوی کے مندر میں کورونا کو ختم کرنے کے لیے خصوصی پوجا بھی کی جائے گی۔ 48 دنوں کا ایک ’مہایگیہ‘ ہوگا جس میں عام لوگ شامل نہیں ہو سکیں گے۔ مہایگیہ پورا ہونے کے بعد ہی لوگ ’کورونا دیوی‘ کا دیدار کر پائیں گے۔ مندر مینجمنٹ اور دیگر لوگوں کا کہنا ہے کہ اس وقت قدرت ناراض ہے، اس لیے انفیکشن کا قہر بڑھتا جا رہا ہے۔ پوجا کرنے سے دیوی خوش ہو جائیں گے اور پوری امید ہے کہ بھگوان لوگوں کو کورونا وبا سے ضرور بچائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز