قومی خبریں

روہت ویمولا کیس میں مزید تحقیقات کرے گی تلنگانہ پولیس، والدہ نے کلوزر رپورٹ پر ظاہر کیا شبہ

تلنگانہ کے ڈی جی پی کے بیان میں کہا گیا کہ چونکہ متوفی روہت ویمولا کی والدہ اور دیگر کی طرف سے تحقیقات پر کچھ شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے، اس لیے اس معاملے کی مزید تحقیقات کی جائے گی

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

حیدرآباد: تلنگانہ پولیس نے جمعہ کو کہا کہ وہ طالب علم روہت ویمولا کی موت کی مزید تحقیقات کرے گی کیونکہ پولیس نے عدالت میں جو کلوزر رپورٹ داخل کی ہے اس پر متوفی کی والدہ اور کچھ دیگر افراد کی جانب سے شکوک و شبہات ظاہر کئے گئے ہیں۔ اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے تلنگانہ کے ڈی جی پی نے کہا کہ عدالت میں ایک عرضی داخل کی جائے گی اور اس معاملے میں مزید تفتیش کے لیے مجسٹریٹ سے اجازت لی جائے گی۔

Published: undefined

قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ حیدرآباد پولیس نے اس معاملے میں تحقیقات مکمل کر لی ہے اور تلنگانہ ہائی کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل کی گئی ہے۔ کیس کی تحقیقات کو بند کرتے ہوئے پولیس نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ روہت کو معلوم تھا کہ وہ دلت نہیں ہے اور اس نے اپنی ذات کی شناخت ظاہر ہونے کے خوف سے خودکشی کی!

Published: undefined

یاد رہے کہ جنوری 2016 میں روہت ویمولا کی خودکشی سے موت نے یونیورسٹیوں میں دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے خلاف ملک گیر احتجاج کو جنم دیا تھا۔ پولیس نے جانچ کے بعد دعویٰ کیا کہ روہت نے اپنی اصل ذات کے سامنے آنے کے خوف سے خودکشی کی تھی، انہوں نے خود کو درج فہرست ذات کے زمرے سے تعلق رکھنے کا اعلان نہیں کیا تھا۔

پولیس نے اپنی رپورٹ تلنگانہ ہائی کورٹ میں پیش کی ہے اور کہا ہے کہ روہت کو معلوم تھا کہ ان کی ماں نے ان کا درج فہرست ذات کا سرٹیفکیٹ جاری کرایا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined