تلنگانہ اسمبلی انتخاب میں کانگریس نے اکثریت حاصل کر لی ہے اور جلد ہی پارٹی کی طرف سے حکومت سازی کا دعویٰ کیا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ نے گورنر تملسائی سندرراجن کو اپنا استعفیٰ نامہ بھیج دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جب ووٹوں کی گنتی کے دوران یہ صاف ہو گیا کہ بی آر ایس (بھارتیہ راشٹر سمیتی) اقتدار پر قابض نہیں رہ سکے گی تو کے سی آر نے ایک افسر کے ذریعہ اپنا استعفیٰ راج بھون بھجوا دیا۔
Published: undefined
امید ظاہر کی جا رہی تھی کہ کے سی آر اپنا استعفیٰ سونپنے خود راج بھون جائیں گے، لیکن وہ ذاتی کار سے انتہائی خاموشی کے ساتھ وزیر اعلیٰ رہائش سے نکلے اور راج بھون کی جگہ کسی اور مقام پر چلے گئے۔ بعد میں پتہ چلا کہ انھوں نے اپنا استعفیٰ نامہ ایک افسر کے ذریعہ راج بھون بھیجا ہے۔
Published: undefined
اس درمیان بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راماراؤ نے اتوار کے روز تلنگانہ اسمبلی انتخاب میں پارٹی کی شکست کو قبول کیا اور کہا کہ نتائج انتہائی مایوس کن ہیں، لیکن ہم واپسی کریں گے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر انھوں نے لکھا کہ ’’آج کے نتائج سے افسردہ نہیں ہوں، لیکن مایوس ضرور ہوں۔ یہ ہمارے لیے امید کے طمابق نہیں تھا، لیکن ہم اسے ایک سبق کی شکل میں لیں گے اور واپسی کریں گے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ جب سے تلنگانہ ریاست بنی ہے، تب سے بی آر ایس کو لگاتار دو مدت کار عوام نے حکمرانی کے لیے دی۔ اس بھروسہ کے لیے کے ٹی آر نے تلنگانہ کی عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے اسمبلی انتخاب کے تازہ نتائج میں کامیابی کے لیے کانگریس کو مبارکباد بھی پیش کی۔ قابل ذکر ہے کہ کے ٹی آر نے ایگزٹ پول کو خارج کر دیا تھا جس میں پہلے ہی کانگریس کو سبقت دکھائی گئی تھی۔ انھوں نے ایگزٹ پول کے ڈاٹا کو ’بکواس‘ قرار دیا تھا اور امید ظاہر کی تھی کہ بی آر ایس ایک بار پھر فتحیاب ہوگی، حالانکہ ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز